اُنہوں نے اُس سے کہا ہم نے ایک خواب دیکھا ہے جسکی تعبیر کرنے والا کوئی نہیں ۔ یُوؔسُف نے اُن سے کہا کہ تعبیر کی قُدرت خُدا کو نہیں ؟ مجھےُ ذراہ خواب بتاؤ
سو اب سے تین دِن کے اندر فؔرعون تجھے سرفرزفرمائیگا اور تُجھے پھر تیرے منصب پر بحال کردیگااور پہلے کی طرح جب تُو اُسکا ساقی تھا پیالہ فؔرعون کے ہاتھ میں دیا کریگا۔
لیکن جب تو خوشحال ہو جائے تو مجھے یاد کرنا اور ذرا مُجھ سے مہربانی سے پیش آنا اور فؔرعون سے میرا ذِکر کرنا اور مجھےاِس ھگر سے چھٹکارا دِلوانا۔ کیونکہ عبرانیوں کے مُلک سے مُجھے چرُاکر لے آئے ہیں اور یہاں بھی میَں نے اَیسا کوئی کام نہیں کیا جسکے سبب سے قَید خانہ میں ڈالا جاؤں۔
اور تیسرے دِن جو فؔرعون کی سالگرہ کا دِن تھا یُوں ہوا کہ اُس نے اپنے سب نوکروں کی ضیافت کی اور اُس نے سردار ساقی اور سردار نان پز کو اپنے نوکروں کے ساتھ یاد فرمایا۔