1 | تب بلددؔ سُوخی نے جواب دیا:۔ |
---|
2 | اِقتدار اور دبدبہ اُسکے ساتھ ہے۔وہ اپنے بلند مقاموں میں امن رکھتا ہے ۔ |
---|
3 | کیا اُسکی فوجوں کی کوئی تعداد ہے؟اور کون ہے جس پر اُسکی روشنی نہیں پڑتی ؟ |
---|
4 | پھر اِنسان کیونکر خدا کے حُضُور راست ٹھہر سکتا ہے؟ یا وہ جو عورت سے پیدا ہُوا ہے کیونکر پاک ہوسکتا ہے؟ |
---|
5 | دیکھ ! چاند میں بھی روشنی نہیں اور تارے اُسکی نظر میں پاک نہیں ۔ |
---|
6 | پھر بھلا اِنسان کا جو محض کیڑا ہے اور آدم زاد کا جو صرف کِرم ہے ذکر ! |
---|