خُداوند آسمان کا خُدا جو مجھُے میرے باپ کے گھر اور میری زاد بُوم سے نِکال لایا اور جِس نے مُجھ سے باتیں کیں اور قسم کھا کر مُجھ سے کہا کہ میَں تیری نسل کو یہ مُلک دُونگا وُہی تیرے آگے آگے اپنا فرشتہ بھیجیگا کہ تُو وہاں سے میرے بیٹے کے لئِے بیوی لائے۔
تب وہ نوکر اپنے آقا کے اُنٹوں میں سے اُونٹ لیکر روانہ ہُوا اور اُسکے آقا کی اچھی اچھی چیزیں اُسکے پاس تھیں اور وہ اُٹھکر مسوؔپتامیہ میں نؔحور کے شہر کو گیا۔
سو اَیسا ہو کہ جِس لڑکی سے مَیں کُہوں کہ تُو ذرا اپنا گھڑا جُھکا دے تو مَیں پانی پی لُوں اور وہ کہے کہ لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلاؤنگی تو وہ وُہی ہو جِسے تُو نے اپنے بندہ اِضحاقؔ کے لِئے ٹھہرایا ہے اور اِسی سے مَیں سمجھ لوُنگا کہ تُو نے میرے آقا پر کرم کیا ہے۔
اور کہا خُداوند میرے آقا ابرؔہام کا خُدا مُبارک ہو جس نے میرے آقا کو پانے کرم اور راستی سے محروم نہیں رکّھا اور مُجھے تو خُداوند ٹھیک راہ پر چلا کر میرے آقا کے بھائیو ں کے گھر لایا۔
اور یُوں ہُوا کہ جب اُس نے وہ نتھ دیکھی اور وہ کڑے بھی جو اُُسکی بہن کے ہاتھوں میں تھے اور اپنی بہن رِبقہؔ کا بیان بھی سُن لیا کہ اُس شخص نے مجُھ سے اَیسی اَیسی باتیں کہیں تو وہ اُس آدمی کے پاس آیا اور دیکھا کہ وہ چشمہ کے نزدیک ے پاس کھڑا ہے۔
پس وہ آدمی گھر میں آیا اور اُس نے اُسکے اُونٹوں کو کھولا اور اُونٹوں کے لئِے بُھوسا اور چارا اور اُسکے اور اُسکے آدمیوں کے پاؤں بھی دُھونے کو پانی دِیا۔
اور خُداوند نے میرے آقا کو بڑی برکت دی ہے اور وہ بہت بڑا آدمی ہو گیا ہے اور اُس نے اُسے بھیڑ بکریاں اور گائے بیل اور سونا چاندی اور لَونڈیاں اور غُلام اور اُونٹ اور گدھے بخشے ہیں ۔
تب اُس نے مُجھ سے کہا کہ خُداوند جِسکے حضور میں چلتا رہا ہوں اپنا فرشتہ تیرے ساتھ بھیجیگا اور تیرا سفر مُبارک کریگا۔ تو میرے رِشتہ داروں اور میرے باپ کے خاندان میں میرے بیٹے کے لئِے بیوی لانا۔
تو دیکھ مَیں پانی کے چشمہ کے پاس کھڑا ہوتا ہوں اور اَیسا ہو کہ جو لڑکی پانی بھرنے نِکلے اور مَیں اُس سے کہوں کہ ذرا پنے گھڑے سے تھوڑا پانی مُجھے پِلا دے ۔
مَیں دِل میں یہ کہ ہی رہا تھا کہ ربقہ اپنا گھڑا کندھے پر لئِے ہوئے باہر نِکلی اور نیچے چشمہ کے پاس گئی اور پانی بھرا ۔ تب مَیں نے اُس سے کہا ذرا مجھے پانی پِلا دے ۔
اُس نے فوراً اپنا گھڑا کندھے پر سے اُتارا اور کہا لے پی اور مَیں تیرے اُونٹوں کو بھی پلا دُونگی سَو میں نے پِیا اور اُس نے میرے اُونٹوں کو بھی پِلایا ۔
پھر میں نے اُس سے پُوچھا کہ تُو کِس کی بیٹی ہے؟ اُس نے کہا میں بیتؔو ایل کی بیٹی ہوں ۔ وہ نؔحُور کا بیٹٓ ہے جو مِلکؔاہ سے پیدا ہوا۔ پھر میں نے اُسکی ناک میں نتھ اور اُسکے ہاتھ میں کڑے پہنا دِئے ۔
اور مَیں نے جُھک کر خُداوند کو سِجدہ کیا اور خُداوند اپنے آقا ابرؔہام کے خُدا کو مُبارک کہا جِس نے مجھے ٹھیک رہ پر چلایا کہ اپنے آقا کے بھائی کی بیٹی اُسکے بیٹے کے واسطے لیجاؤں۔
اور اُس نے نوکر سے پُوچھا کہ یہ شخص کون ہے جو ہم سے مِلنے کو مَیدان میں چلا آرہا ہے ؟اُس نوکر نے کہا یہ میرا آقا ہے ۔ تب اُس نے بُرق لیکر اپنے اُوپر ڈال لیا۔
اور اِؔضحاق رِؔبقہکو اپنی ماں سؔارہ کے ڈیرے میں لے گیا۔ تب اُس نے رِبؔقہ سے بیاہ کر لیا اور اُس نے محبت کی اور اِضحاق نے پانی ماں کے مرنے کے بعد تسلّی پائی۔