تُم ایک دُوسرے سے جُدا نہ رہو مگر تھوڑی مُدّت تک آپس کی رضامندگی سے تاکہ دُعا کے واسطے فُرصت مِلے اور پھِر اِکٹھے ہو جاؤ۔ اَیسا نہ ہو کہ غلبۂِ نفس کے سبب شَیطان تُم کو آزمائے۔
اور مَیں تو یہ چاہتا ہُوں کہ جَیسا مَیں ہُوں وَیسے ہی سب آدمِی ہوں لیکِن ہر ایک کو خُدا کی طرف سے خاص خاص توفِیق مِلی ہے۔ کِسی کو کِسی طرح کی۔ کِسی کو کِسی طرح کی۔
کِیُونکہ جو شَوہر بااِیمان نہِیں وہ بِیوی کے سبب سے پاک ٹھہرتا ہے اور جو بِیوی بااِیمان نہِیں وہ مسِیحی شَوہر کے باعِث پاک ٹھہرتی ہے ورنہ تُمہارے فرزند ناپاک ہوتے مگر اَب پاک ہیں۔
لیکِن مرد جو بااِیمان نہ ہو اگر وہ جُدا ہو تو جُدا ہونے دو۔ اَیسی حالت میں کوئی بھائِی یا بہن پاِبنِد نہِیں اور خُدا نے ہم کو میل مِلاپ کے لِئے بُلایا ہے۔
مگر جَیسا خُداوند نے ہر ایک کو حِصّہ دِیا ہے اور جِس طرح خُدا نے ہر ایک کو بُلایا ہے اُسی طرح وہ چلے اور مَیں سب کلِیسیاؤں میں اَیسا ہی مُقرّر کرتا ہُوں۔
کِیُونکہ جو شَخص غُلامی کی حالت میں خُداوند میں بُلایا گیا ہے وہ خُداوند کا آزاد کِیا ہُؤا ہے۔ اِسی طرح جو آزادی کی حالت میں بُلایا گیا ہے وہ مسِیح کا غُلام ہے۔
کُنواریوں کے حق میں میرے پاس خُداوند کا حُکم نہِیں لیکِن دِیانتدار ہونے کے لِئے جَیسا خُداوند کی طرف سے مُجھ پر رحم ہُؤا اُس کے مُوافِق اپنی رائے دیتا ہُوں۔
لیکِن تُو بیاہ کرے بھی تو گُناہ نہِیں اور اگر کُنواری بیاہی جائے تو گُناہ نہِیں مگر اَیسے لوگ جِسمانی تکلِیف پائیں گے اور مَیں تُمہیں بَچانا چاہتا ہُوں۔
بیاہی اور بے بیاہی میں بھی فرق ہے۔ بے بیاہی خُداوند کی فِکر میں رہتی ہے تاکہ اُس کا جِسم اور رُوح دونوں پاک ہوں مگر بیاہی ہُوئی عَورت دُنیا کی فِکر میں رہتی ہے کہ کِس طرح اپنے شَوہر کو راضی کرے۔
یہ تُمہارے فائِدے کے لِئے کہتا ہُوں نہ کہ تُمہیں پھنسانے کے لِئے بلکہ اِس لِئے کہ جو زیبا ہے وُہی عمل میں آئے اور تُم خُداوند کی خِدمت میں بے وسوسہ مشغُول رہو۔
اور اگر کوئی یہ سَمَجھے کہ مَیں اپنی اُس کنواری لڑکی کی حق تلافی کرتا ہُوں جِس کی جوانی ڈھل چلی ہے اور ضرُورت بھی معلُوم ہو تو اِختیّار ہے اِس میں گُناہ نہِیں۔ وہ اُس کا بیاہ ہونے دے۔
مگر جو اپنے دِل میں پُختہ ہو اور اُس کی کُچھ ضرُورت نہ ہو بلکہ اپنے اِرادہ کے انجام دینے پر قادِر ہو اور دِل میں قصد کر لِیا ہو کہ مَیں اپنی لڑکی کو بے نِکاح رکھّو گا وہ اچھّا کرتا ہے۔