جو میرےطالب نہ تھے میں اُن کی طرف متوجہ ہوا۔جنہوں نے مجھے ڈھونڈا نہ تھا پالیا۔میں نے ایک قوم سے جو میرے نام سے نہیں کہلاتی تھی فرمایا دیکھ میں حاضر ہوں
اور تمہارے باپ داد کی بدکاریکا بدلہ اکٹھا دوں گا جو پہاڑوں پر خشبو جلاتے اور ٹیلوں پر میری تکفیر کرتے تھے۔پس میں پہلے اُن کے کاموں کو اُن کی گود میں ناپ کر دوں گا۔
خداوند یوں فرماتا ہےکہ جس طرح شیرہ خوشہ انگور میں موجود ہے اور کوئی کہے اسے خراب نہ کر کیونکہ اُس میں برکت ہے اُسی طرح میں اپنے بندوں کی خاطر کروں گاتاکہ اُن سب کو ہلاک نہ کروں۔
میں تم کو گن گن کر تلوار کے حوالے کروں گا اور تم سب ذبح ہو نے کے لئے خم ہو گے کیونکہ جب میں نے بلایا تو تم نے جواب نہ دیا۔جب میں نے کلام کیا تو تم نے نہ سنا بلکہ تم نے وہی کیا جو میری نظر میں برا تھا اور وہ چیز پسند کی جس سے میں خوش نہ تھا۔
اس لئے خدا وند خدا یوں فرماتا ہے کہ د یکھو میرے بندے کھائیں گے پر تم بھوکے رہو گے۔میرے بندے پئیں گے پر تم پیاسے رہو گے۔میرے بندے شاد مان ہوں گے پر تم شرمندہ ہو گے۔
یہاں کے جو کوئی روی زمین پر اپنے لئے دعا خیر کرے خدایِ بر حق کے نام سے کے گا اور کوئی اور جو کوئی زمین مین قسم کھائے خدای ِبر حق کے نا م سے کھائے گاکیونکہ گزشتہ مصبیتیں فراموش ہو گئیں اور وہ میری آنکھوں سے پوشید ہیں
پھر کبھی وہاں کوئی ایسا لڑکا نہ ہو گا جو کم عمر رہے اور نہ کوئی ایسا بوڑھا جو اپنی عمر پوری نہ کرے کیونکہ لڑکا سو برس کا ہو کر مرے گا اور جو گنہگار سو برس کا ہوجائے ملعون ہو گا۔
نہ کہ وہ بنائیں اور دوسرا بسے۔ وہ لگائیں اور دوسرا کھائیں کیونکہ میرے بندوں کے ایام درخت ایام کی مانند ہوں گے اور میرے برگزیدے اپنے ہاتھوں کے کام سے مدتوں تک فائدہ اُ ٹھا ئیں گے۔
بھیڑیا اور برہ اکھٹے چریں گے اور شیر ببر بیل کی مانند بھوسا کھائے گا اور سانپ کی خوراک خاک ہوگی۔وہ میرے تمام کوہ مقدس پر نہ ضرر پہنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے خداوند فرماتا ہے۔