(3-5) سو یُوسُؔف کے دس بھائی غلّہ مول لینے کو مِؔصر میں آئے ۔ پر یعؔقوب نے یُوسُؔف کے بھائی بنیمؔین کو اُسکے بھائیوں کے ساتھ نہ بھیجاکیونکہ اُس نے ککہا کہ کہیں اُس پر کوئی آفت نہ آجائے۔ سو جو لوگ غلّہ خرید نے آئے اُنکے ساتھ اِسؔرائیل کے بیٹے بھی آئے کیونکہ کنعاؔن کے مُلک میں کال تھا۔
اور یُوسُؔف مُلکِ مِصؔر کا حاکمِ تھا اور وہی مُلک کے سب لوگوں کے ہاتھ غلّہ بیچتا تھا ۔ سو یوُسُؔف کے بھائی آئے اور اپنے سر زمین ٹیک کر اُسکے حضُور آداب بجا لائے۔
یُوسؔف اپنے بھائیوں کو دیکھ کر اُنکو پہچان گیا پر اُس نے اُنکے سامنے اپنے آپ کو انجان بنا لیا اور اُن سے سخت لہجہ میں پُوچھا تُم کہاں سے آئے ہو؟ اُنہوں نے کہا کنعانؔ کے مُلک سے اناج مول لینے کو۔
تب اُنہوں نے کہا تیرے غلام بارہ بھائی ایک ہی شخص کے بیٹے ہیں جو مُلکِ کنعان میں ہے ۔ سب سے چھوٹا اِس وقت ہمارے باپ کے پاس ہے اور ایک کا کُچھ پتا نہیں ۔
سو اپنے میں سے کسی ایک کو بھیجو کہ وہ تُمہارے بحا4ی کو لے +4ے اور تُم قید رہو تا کہ تمُہاری باتوں کی تصدیق ہو کہ تُم سچے ہو یا نہیں ورنہ فرؔعون کی حیات کی قسم تُم ضرور ہی جاسُوس ہو۔
اور وہ آپس میں کہنے لگے کہ ہم دراصل اپنے بھائی کے سبب سے مُجرم ٹھہرے ہیں کیونکہ جب اُس نے ہم سے مِنت کی تو ہم نے یہ دیکھ کر بھی کہ اُسکی جان کَیسی مصُیبت میں ہے اُسکی نہ سُنی ۔ اِسی لئِے یہ مُصیبت ہم پر آپڑی ہے ۔
پھِر یوُسُؔف نے حُکم کِیا کہ اُنکے بوروں میں اناج بھریں اور ہر شخص کی نقدی اُسی کے بورے میں رکھ دیں اور اُنکو زادِ رہ بھی دیدیں ۔چنانچہ اُنکے لئِے اَیسا ہی کِیاگیا۔
تب اُس نے اپنے بھائیوں سے کہا کہ میری نقدی پھیر دی گئی ہے ۔ وہ میرے بورے میں ہے ۔ دیکھ لو! پھر تو وہ حواس باختہ ہو گئے اور ہکاّ بکاّ ہو کر ایک دُوسرے کو دیکھنے اور کہنے لگے خُدا نے ہم سے یہ کیا کِیا؟۔
تب اُس شخص نے جو مُلک کا مالِک ہے ہم سے کہا مَیں اِسی سے جان لُونگا کہ تم سچّے ہو کہ اپنے بھائیوں میں سے کِسی کو میرے پاس چھوڑ دو اور اپنے گھر والوں کے کھانے کے لئِے اناج لیکر چلے جاؤ۔
اور اپنے سب سے چھوٹے بھائی کو میرے پاس لے آؤ۔ تب مَیں جان لُونگا کہ تم جاسوُس نہیں بلکہ سچّے آدمی ہو اور مَیں تُمہارے بھائی کو تُمہارے حوالہ کر دُونگا ۔ پھِر تُم مُلک میں سَوداگری کرنا۔
اور یُوں ہوا کہ جب اُنہوں نے اپنے اپنے بورے خالی کئِے تو ہر شخص کی نقدی کی تھیلی اُسی کے بورے میں رکھّی دیکھی اور وہ اور اُنکا باپ نقدی کی تھَیلیاں دیکھ کر ڈر گئے۔
اور اُنکے باپ یعؔقوب نے اُن سے کہا تُم نے مُجھے بے اَولاد کر دیا ۔ یوُسف نہیں رہا اور شمعؔون بھی نہیں ہے اور بنیمیؔن کو بھی لیجانا چاہتے ہو۔ یہ سہب باتیں میرے خِلاف ہیں ۔
تب رُوؔبن نے اپنے باپ سے کہا گر مَیں اُسے تیرے پاس نہ لے آؤں تو میرے دونوں بیٹوں کو قتل کر ڈالنا۔ اُسے میرے ہاتھ میں سونپ دےاور مَیں اُسے پھر تیرے پاس پہنچاؤ نگا۔
اُس نے کہا میرا بیٹا تُمہارے ساتھ نہیں جائیگا کیونکہ اُسکا بھائی مرگیا اور وہ اکیلا ہے ۔ اگر راستہ میں جاتے جاتے اُس پر کوئی آفت آ پڑے تو تُم میرے سفید بالوں کو غم کے ساتھ گورمیں اُتاروگے۔