مَیں تمہارے درمیان پردیسی اور غریب الوطن ہُوں۔ تم اپنے ہاں گورِستان کے لئے کوئی مِلکیت مُجے دو تا کہ مَیں اپنے مُردہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کر دُوں ۔
اَے خُداوند ہماری سُن ۔ تُو ہمارے درمیان زبردست سردار ہے ۔ ہماری قبروں میں جو سب سے اچّھی ہو اُس میں تُو اپنے مُردہ کو دفن کر ہم میں اَیسا کوئی نہیں جو تُجھ سے اپنی قبر کا اِنکار کرے تا کہ تُو اپنا مُردہ دفن نہ کر سکے۔
اُن سے یُوں گفتگو کی کہ اگر تُمہاری مرضی ہو کہ مَیں اپنے مرُدہ کو آنکھ کے سامنے سے ہٹا کر دفن کردُو تو میری عرض سُنو اور صُحؔر کے بیٹے عِفرون سے میری سفارِش کرو۔
کہ وہ مکفیؔلہ کے غار کوجو اُسکا ہے اور اُسکے کھیت کے کنارے پر ہے اُسکی پُوری قیمت لیکر مجھے دیدے تا کہ وہ گورِستان کےلئے تُمہارے درمیان میری ملکیت ہو جائے۔
اور عِفؔرون بنی حِؔت کے درمیان بیٹھا تھا۔ تب عؔفرون حِتّی نے بنی حِؔت کے سامنے اُن سب لوگوں کے رُو برو جو اُسکے شہر کے دروازہ سے دِاخل ہوتے تھے۔ ابرؔہام کو جواب دیا۔
اِے میرے خُداوند یوُں نہ ہوگا بلکہ میری سُن ۔ مَیں یہ کھیت تجُھے دیتا ہُوں اور وہ غار بھی جو اُس میں ہے تُجھے دِئے دیتا ہُوں ۔ یہ مَیں اپنی قُوم کے لوگوں کے سامنے تُجھے دیتا ہوں تو پنے مُردہ کو دفن کر۔
پِھر اُ س نے مُلک کے لوگوں کے سُنتے ہُوئے عِفؔرون سے کہاکہ اگر تُو دینا ہی چاہتا ہے تو میری سُن ۔ مَیں تجھے اُس کھیت کا دام دُونگا ۔ یہ تُو مجھ سے لے لے تومَیں اپنے مُردہ کو وہاں دفن کرونگا۔