اور اُ نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کِیا دیکھتا ہے کہ تین مرد اُسکے سامنے کھٹرے ہیں ۔ وہ اُنکو دیکھ کر خیمہ کے دروازہ سے اُن سے مِلنے کو دَوڑ ا اور زمین تک جُکا۔
مَیں کچھ روٹی لاتا ہُوں ۔ آپ تازہ دم ہوجائیں ۔ تب آگے بڑھیں کیونکہ آپ اِسی لِئے اپنے خادِم کے ہاں آئے ہیں ۔ اُنہوں نے کہا جَیسا تُو نے کہا ہے وَیسا ہی کر۔
تب اُس نے کہا مَیں پھر موسمِ بہار میں تیرے پاس آؤنگا اوردیکھ تیری بیوی سارؔہ کے بیٹا ہوگا ۔ اُسکے پیچھے دیرے کا دروازہ تھا ۔ سارؔہ وہاں سے سُن رہی تھی۔
کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اپنے بیٹوں اور گھرانے کو جو اُسکے پیچھے رہ جائینگے وصِیت کریگا کہ وہ خُداوند کی رہ میں قائم رہ کر عدل اور اِنصاف کریں تا کہ جو کچھ خُداوند نے ابرؔہام کے حق میں فرمایا ہے اُسے پُورا کرے ۔
اَیسا کرنا تجھ سے بعید ہے کہ نیک کو بد کے ساتھ مار ڈالے اور نیک بد کے برابر ہو جائیں ۔ یہ تجھ سے بعید ہے ۔ کِیا تمام دُنیا کا اِنصاف کرنے والا اِنصاف نہ کریگا ؟ ۔
شاید پچاس راستبازوں میں پانچ کم ہوں ۔ کیا اُن پانچ کی کمی کے سبب سے تُو تمام شہر کو نیست کریگا؟ اُس نے کہا اگر مُجھے وہاں پَینتالیس مِلیں تو مَیں اُسے نیست نہیں کرونگا۔
پِھر اُس نے کہا دیکھئے ! مَیں نے خُداوند سے بات کرنے کی جُراٗت کی ۔ شاید وہاں بیِس مِلیں ۔ اُس نے کہا مَیں بِیس کی خاطرِ ھی اُسے نیست نہیں کرونگا۔ تب اُس نے کہا مَیں بیِس کی خاطِر بھی اُسے نیست نہیں کرونگا۔