کِیُونکہ ہر سَردار کاہِن آدمِیوں میں سے مُنتخب ہوکر آدمِیوں ہی کے لِئے اُن باتوں کے واسطے مُقرّر کِیا جاتا ہے جو خُدا سے علاقہ رکھتی ہیں تاکہ نذریں اور گُناہوں کی قُربانیاں گُذرانے۔
اِسی طرح مسِیح نے بھی سَردار کاہِن ہونے کی بُزُرگی اپنے تئیں نہِیں دی بلکہ اُسی نے دی جِس نے اُس سے کہا تھا کہ تُو میرا بَیٹا ہے۔ آج تُو مُجھ سے پَیدا ہُؤا۔
اُس نے اپنی بشریّت کے دِنوں میں زور زور سے پُکار کر اور آنسُو بہا بہا کر اُسی سے دُعائیں اور اِلتجائیں کِیں جو اُس کو مَوت سے بَچا سکتا تھا اور خُدا ترسی کے سبب سے اُس کی سُنی گئی۔
وقت کے خیال سے تو تُمہیں اُستاد ہونا چاہئے تھا مگر اَب اِس بات کی حاجت ہے کہ کوئی شَخص خُدا کے کلام کے اِبتدائی اُصُول تُمہیں پھِر سِکھائے اور سخت غذا کی جگہ تُمہیں دُودھ پِینے کی حاجت پڑ گئی۔