اِس لِئے کہ اگر بعض تُم میں سے کلام کو نہ مانتے ہوں تو بھی تُمہارے پاکِیزہ چال چلن اور خوف کو دیکھ کر بغَیر کلام کے اپنی اپنی بِیوی کے چال چلن سے خُدا کی طرف کھِنچ جائیں۔
اَے شوہرو! تُم بھی بِیویوں کے ساتھ عقل مندی سے بسر کرو اور عَورت کو نازک ظرف جان کر اُس کی عِزّت کرو اور یُوں سَمَجھو کہ ہم دونو زِندگی کی نعِمت کے وارِث ہیں تاکہ تُمہاری دُعائیں رُک نہ جائیں۔
بلکہ مسِیح کو خُداوند جان کر اپنے دِلوں میں مُقدّس سَمَجھو اور جو کوئی تُم سے تُمہاری اُمِید کی وجہ دریافت کرے اُس کو جواب دینے کے لِئے ہر وقت مُستعِد رہو مگر حلِم اور خوف کے ساتھ۔
اِس لِئے کہ مسِیح نے بھی یعنی راستباز نے ناراستوں کے لِئے گُناہوں کے باعِث ایک بار دُکھ اُٹھایا تاکہ ہم کو خُدا کے پاس پہُنچائے۔ وہ جِسم کے اِعتبار سے تو مارا گیا لیکِن رُوح کے اِعتبار سے زِندہ کِیا گیا۔
جو اُس اگلے زمانہ میں نافرمان تھیں جب خُدا نُوح کے وقت میں تحمُّل کر کے ٹھہرا رہا تھا اور وہ کَشتی تیّار ہو رہی تھی جِس پر سوار ہوکر تھوڑے سے آدمِی یعنی آٹھ جانیں پانی کے وسِیلہ سے بچِیں۔
اور اُسی پانی کا مُشابہ بھی یعنی بپتِسمہ یِسُوع مسِیح کے جی اُٹھنے کے وسِیلہ سے اَب تُمہیں بَچاتا ہے۔ اُس سے جِسم کی نجاست کا دُور کرنا مُراد نہِیں بلکہ خالِص نیت سے خُدا کا طالِب ہونا مُراد ہے۔