1
|
تب ایوب ؔ نے جواب دیا:۔ |
2
|
تم کب تک میری جان کھاتے رہو گے اور باتوں سے مجھے چور چور کروگے ؟ |
3
|
اب دس بار تم نے مجھے ملامت ہی کی ۔تمہیں شرم نہیں آتی کہ تم میرے ساتھ سختی سے پیش آتے ہو ۔ |
4
|
اور مانا کہ مجھ سے خطا ہُوئی ۔میری خطا میری ہے۔ |
5
|
اگر تم میرے مقابلہ میں اپنی بڑائے کرتے ہو اور میرے ننگ کو میرے خلاف پیش کرتے ہو |
6
|
تو جان لو کہ خدا نے مجھے پست کیا اور اپنے جال سے مجھے گھیر لیا ہے ۔ |
7
|
دیکھو! میں ظلم ظلم پُکارتا ہُوں پر میری سُنی نہیں جاتی ۔میں مدد کے لئے دُہائی دیتا ہُوں پر انصاف نہیں ہوتا ۔ |
8
|
اُس نے میرا راستہ اَیسا مسد ود کردیا ہے کہ میں گذر نہیں سکتا ۔اُس نے میری راہوں پر تاریکی کو بٹھا دیا ہے۔ |
9
|
اُس نے میری حشمت مجھ سے چھین لی اور میرے سر پر سے تاج اُتار لیا ۔ |
10
|
اُس نے مجھے ہر طرف سے توڑ کر نیچے گرادیا ۔بس میں تو ہولیا اور میری اُمید کو اُس نے پیڑ کی طرح اُکھا ڑ ڈالا ہے ۔ |
11
|
اُس نے اپنے غضب کی بھی میرے خلاف بھڑکا یا ہے اور وہ مجھے اپنے مُخالفوں میں شمار کرتا ہے۔ |
12
|
اُسکی فوجیں اِکٹھی ہو کر آتی اور میرے خلاف اپنی راہ تیار کرتی اور میرے ڈیرے کے چوگر د خیمہ زن ہوتی ہیں ۔ |
13
|
اُس نے میرے بھائیوں کو مجھ سے دُور کردیا ہے اور میرے جان پہچان مجھ سے بیگانہ ہوگئے ہیں ۔ |
14
|
میرے رشتہ دار کام نہ آئے اور میرے دِلی دوست مجھے بُھول گئے ہیں ۔ |
15
|
میں اپنے گھر کے رہنے والوں اپنی لونڈیوں کی نظر میں اجنبی ہُوں ۔میں اُنکی نگاہ میں پردیسی ہو گیا ہوں ۔ |
16
|
میں اپنے نوکر کو بُلاتا ہُوں اور وہ مجھے جواب نہیں دیتا اگرچہ میں اپنے منہ سے اُسکی منت کرتا ہوں۔ |
17
|
میرا سانس میری بیوی کے لئے مکُروہ ہے اور میری منت میری ماں کی اَولاد کے لئے ۔ |
18
|
چھوٹے بچے بھی مجھے حقیر جانتے ہیں ۔جب میں کھڑا ہوتا ہوں تو وہ مجھ پر آواز کستے ہیں ۔ |
19
|
میرے سب ہمراز دوست مجھ سے نفرت کرتے ہیں ۔اور جن سے میں محبت کرتا تھا وہ میرے خلاف ہو گئے ہیں ۔ |
20
|
میری کھال اور میرا گوشت میری ہڈیوں سے چمٹ گئے ہیں اور میں بال بال بچ نکلا ہُوں ۔ |
21
|
اَے میرے دوستو! مجھ پر ترس کھاؤ۔ ترس کھاو! کیونکہ خدا کا ہاتھ مجھ پر بھاری ہے۔ |
22
|
تم کیوں خدا کی طرح مجھے ستاتے ہو۔اور میرے گوشت پر قناعت نہیں کرتے ؟ |
23
|
کاش کہ میری باتیں اب لکھ لی جاتیں ! کاش کہ وہ کسی کتاب میں قلمبند ہوتیں ! |
24
|
کاش کہ وہ لوہے کے قلم اور سیسے سے ہمیشہ کے لئے چٹان پر کندہ کی جاتیں ! |
25
|
لیکن میں جانتا ہُوں کہ میرا مخلصی دینے والا زندہ ہے۔اور آخر کار وہ زمین پر کھڑا ہوگا۔ |
26
|
اور اپنی کھال کے اِس طرح برباد ہو جانے کے بعد بھی میں اپنے اِس جسم میں سے خدا کو دیکھونگا ۔ |
27
|
جسے میں خود دیکھونگا اور میری ہی آنکھیں دیکھینگی نہ کہ بیگانہ کی ۔میرے گُردے میرے اندر فنا ہو گئے ہیں ۔ |
28
|
اگر تم کہو ہم اُسے کیسا کیسا ستائینگے ! حالانکہ اصلی بات مجھ میں پائی گئی ہے |
29
|
تو تم تلوار کی سزاؤں کو لاتا ہے تاکہ تم جان لو کہ اِنصاف ہوگا۔ |
Job 19:26 Urdu Language Bible Words basic statistical display
COMING SOON ...