اگر ہماری ناراستی خُدا کی راسبازی کی خُوبی کو ظاہِر کرتی ہے تو ہم کیا کہیں؟ کیا یہ کہ خُدا بے اِنصاف ہے جو غضَب نازِل کرتا؟ (میں یہ بات اِنسان کی طرح کہتا ہُوں).
اور ہم کِیُوں بُرائی نہ کریں تاکہ بھلائی پَیدا ہو؟ چُنانچہ ہم پر یہ تُحمت لگائی جاتی ہے اور بعض کہتے ہیں کہ اِنکا یہی مقَولہ ہے مگر اَیسوں کا مُجرم ٹھہرنا اِنصاف ہے۔
پَس کیا ہُؤا ؟ کیا ہم کُچھ فضِیلت رکھتے ہیں ؟ بِالکُل نہِیں کِیُونکہ ہم یہُودِیوں اور یُونانِیوں دونوں پر پیشتر ہی یہ اِلزام لگا چُکے ہیں کہ وہ سب کے سب گُناہ کے ماتحت ہیں۔
اب ہم جانتے ہیں کہ شَرِیعَت جو کُچھ کہتی ہے اُن سے کہتی ہے جو شَرِیعَت کے ماتحت ہیں تاکہ ہر ایک کا مُنہ بند ہوجائے اور ساری دُنیا خُدا کے نزدِیک سزا کے لائِق ٹھہرے۔
اُسے خُدا نے اُس کے خُون کے باعِث ایک اَیسا کفّارہ ٹھہرایا جو اِیمان لانے سے فائِدہ مند ہو تاکہ جو گُناہ پیشتر ہوچُکے تھے اور جِن سے خُدا نے تحمُّل کر کے طرح دی تھی اُن کے کے بارے میں وہ اپنی راستبازی ظاہِر کرے۔