پھِر ایک اَور فرِشتہ سونے کا عُود سوز لِئے ہُوئے آیا اور قُربان گاہ کے اُوپر کھڑا ہُؤا اور اُس کو بہُت سا عُود دِیا گیا تاکہ سب مُقدّسوں کی دُعاؤں کے ساتھ اُس سُنہری قُربان گاہ پر چڑھائے جو تخت کے سامنے ہے۔
اور جب پہلے نے نرسِنگا پھُونکا تو خُون مِلے ہُوئے اولے اور آگ پَیدا ہُوئی اور زمِین پر ڈالی گئی اور تِہائی زمِین جل گئی اور تِہائی دَرخت جل گئے اور تمام ہری گھاس جل گئی۔
اور جب چَوتھے فرِشتہ نے نرسِنگا پھُونکا تو تِہائی سُورج اور تِہائی چاند اور تِہائی سِتاروں پر صدمہ پہُنچا۔ یہاں تک کہ اُن کا تِہائی حصّہ تارِیک ہوگیا اور تِہائی دِن میں روشنی نہ رہی اور اِسی طرح تِہائی رات میں بھی۔
اور جب مَیں نے پھِر نِگاہ کی تو آسمان کے بِیچ میں ایک عُقاب کو اُڑتے اور بڑی آواز سے یہ کہتے سُنا کہ اُن تِین فرِشتوں کے نرسِنگوں کی آوازوں کے سبب سے جِن کا پھُونکنا ابھی باقی ہے زمِین کے رہنے والوں پر افسوس۔ افسوس۔ افسوس!