اُس مُختار نے اپنے جی میں کہا کہ کیا کرُوں؟ کِیُونکہ میرا مالِک مُجھ سے مُختاری چھِینے لیتا ہے۔ مٹّی تو مُجھ سے کھودی نہِیں جاتی اور بھِیک مانگنے سے شرم آتی ہے۔
اور مالِک نے بے اِیمان مُختار کی تعرِیف کی اِس لِئے کہ اُس نے ہوشیاری کی تھی کِیُونکہ اِس جہان کے فرزند اپنے ہمجِنسوں کے ساتھ مُعاملات میں نُور کے فرزندوں سے زِیادہ ہوشیار ہیں۔
کوئی نَوکر دو مالِکوں کو خِدمت نہِیں کر سکتا کِیُونکہ یا تو ایک سے عَداوَت رکھّے گا اور دُوسرے سے محبّت یا ایک سے مِلا رہے گا اور دُوسرے کو ناچِیز جانے گا۔ تُم خُدا اور دَولت دونوں کی خِدمت نہِیں کرسکتے۔
اُس نے اُن سے کہا کہ تُم وہ ہو کہ آدمِیوں کے سامنے اپنے آپ کو راستباز ٹھہراتے ہو لیکِن خُدا تُمہارے دِلوں کو جانتا ہے کِیُونکہ جو چِیز آدمِیوں کی نظر میں عالٰی قدر ہے وہ خُدا کے نذدِیک مکرُوہ ہے۔
اور اُس نے پُکار کر کہا اَے باپ ابرہام مُجھ پر رحم کر کے لعزر کو بھیج کہ اپنی اُنگلی کا سِرا پانی میں بھِگو کر میری زبان تر کرے کِیُونکہ مَیں اِس آگ میں تڑپتا ہُوں۔
ابرہام نے کہا بَیٹا! یاد کر کہ تُو اپنی زِندگی میں اپنی اچھّی چِیزیں لے چُکا اور اُسی طرح لعزر بُری چِیزیں لیکِن اَب وہ یہاں تسلّی پاتا ہے اور تُو تڑپتا ہے۔
اور اِن سب باتوں کے سِوا ہمارے تُمہارے درمِیان ایک بڑا گڑھا واقِع ہے۔ اَیسا کہ جو یہاں سے تُمہاری طرف پار جانا چاہیں نہ جا سکیں اور نہ کوئی اُدھر سے ہماری طرف آ سکے۔