1
|
کیا تو مگر کو شست سے باہر نکال سکتا ہے؟یا رسّی سے اُسکی زبان کو دبا سکتا ہے ؟ |
2
|
کیا تو اُسکی ناک میں رسّی ڈال سکتا ہے؟اُسکا جبڑا میخ سے چھید سکتا ہے ؟ |
3
|
کیا وہ تیری بہت منت سماجت کریگا ؟ یا تجھ سے میٹھی میٹھی باتیں کہیگا ؟ |
4
|
کیا وہ تیرے ساتھ عہد باندھیگا کہ تو اُسے ہمیشہ کے لئے نوکر بنالے ؟ |
5
|
کیا تو اُس سے اَیسے کھیلیگا جیسے پرندہ سے ؟ یا کیا تو اُسے اپنی لڑکیوں کے لئے باندھ دیگا ؟ |
6
|
کیا وہ اُسے سوداگروں میں تقسیم کرینگے ؟ |
7
|
کیا تو اُسکی کھال کو بھالوں سے یا اُسکے سرکو ماہی گیر کے تر سُولوں سے بھر سکتا ہے ؟ |
8
|
تو اپنا ہاتھ اُس پر دھرے تو لڑائی کو یاد رکھیّگا اور پھر اَیسا نہ کریگا۔ |
9
|
دیکھ! اُسکے بارے میں اُمید بے فائدہ ہے ۔کیا کوئی اُسے دیکھتے ہی گر نہ پڑے گا؟ |
10
|
کوئی اَیسا تُند خو نہیں جو اُسے چھیڑنے کی جُرات کرے ۔ پھر وہ کون ہے جو میرے سامنے کھڑا ہوسکے ؟ |
11
|
کس نے مجھے پہلے کچھ دیا ہے کہ میں اُسے ادا کُروں ؟جو کچھ سارے آسمان کے نیچے ہے وہ میرا ہے۔ |
12
|
نہ میں اُسکے اعضا کے بارے میں خاموش رہونگا نہ اُسکی بڑی طاقت اور خوبصورت ڈیل ڈول کے بارے میں ۔ |
13
|
اُسکے اُوپر کا لباس کون اُتا ر سکتا ہے؟اُسکے جبڑوں کے بیچ کون آئیگا؟ |
14
|
اُسکے منہ کے کواڑوں کو کون کھول سکتا ہے ؟اُسکے دانتوں کا دائرہ دہشتناک ہے۔ |
15
|
اُسکی ڈھالیں اُسکا فخر ہیں۔جو گویا سخت مہر سے پیوستہ کی گئی ہیں۔ |
16
|
وہ ایک دُوسری سے اَیسی جُٹی ہُوئی ہیں کہ اُنکے درمیان ہوا بھی نہیں آسکتی ۔ |
17
|
وہ ایک دوسری سے باہم پیوستہ ہیں ۔ وہ آپس میں اَیسی سٹی ہیں کہ جُدا نہیں ہوسکتیں ۔ |
18
|
اُسکی چھینکیں نُورافشانی کرتی ہیں ۔اُسکی آنکھیں صبح کے پپوٹوں کی طرح ہیں ۔ |
19
|
اُسکے منہ سے جلتی مشعلیں نکلتی ہیں اور آگ کی چنگاریاں اُڑتی ہیں |
20
|
اُسکے نتھنوں سے دُھواں نکلتا ہے۔گویا کھولتی دیگ اور اور سُلگتے سرکنڈے سے ۔ |
21
|
اُسکا سانس کوئلوں کو دہکا دیتا ہے اور اُسکے منہ سے شعلے نکلتے ہیں ۔ |
22
|
طاقت اُسکی گردن میں بستی ہے اور دہشت اُسکے آگے آگے چلتی ہے ۔ |
23
|
اُسکے گوشت کی تہیں آپس میں جُڑی ہُوئی ہیں ۔وہ اُس پر خوب سٹی ہیں اور ہٹ نہیں سکتیں ۔ |
24
|
اُسکا دِل پتھر کی طرح مضبوط ہے بلکہ چکی کے نیچے پاٹ کی طرح ۔ |
25
|
جب وہ اُٹھ کھڑ ا ہوتا ہے تو زبردست لوگ ڈر جاتے ہیں اور گھبرا کو حوا س باختہ ہوجاتے ہیں ۔ |
26
|
اگر کوئی اُس پر تلوار چلائے تو اُس سے کچھ نہیں بنتا ۔نہ بھالے ۔نہ تیر۔ نہ برچھی سے ۔ |
27
|
وہ لوہے کو بھوسا سمجھتا ہے اور پیتل کو گلی ہُوئی لکڑی ۔ |
28
|
تیر اُسے بھگا نہیں سکتا ۔ فلاخن کے پتھر اُس پت تنکے سے ہیں ۔ |
29
|
لاٹھیاں گویا تنکے ہیں ۔وہ برچھی کے چلنے پر ہنستا ہے ۔ |
30
|
اُسکے نیچے کے حصیّ تیز ٹھیکروں کی مانند ہیں۔ وہ کیچڑ پر گویا ہینگا پھیرتا ہے۔ |
31
|
وہ گہراؤ کو دیگ کی طرح کھولاتا اور سمندر کو مرہم کی مانند بنا دیتا ہے ۔ |
32
|
وہ اپنے پیچھے چمکیلی لیک چھوڑتا جاتا ہے۔گہراؤ گویا سفید نظر آنے لگتا ہے ۔ |
33
|
زمین پر اُسکا نظیر نہیں جو اَیسا بے خوف پیدا ہُوا ہو۔ |
34
|
وہ ہر اُونچی چیز کو دیکھتا ہے اور سب مغروُروں کا بادشاہ ہے۔ |
Job 41:28 Gujarati Language Bible Words basic statistical display
COMING SOON ...