1
|
خداوند نے ایوب ؔ سے بھی یہ کہا :۔ |
2
|
کیا جو فُضول حُجت کرتا ہے وہ قادِر مطلق سے جھگڑاکرے ؟ جو خدا سے بحث کرتا ہے وہ اِسکا جواب دے ۔ |
3
|
تب ایوب ؔ نے خداوند کو جواب دِیا:۔ |
4
|
دیکھ ! میں ناچیز ہُوں ۔میں تجھے کیا جواب دُوں ؟میں اپنا ہاتھ اپنے منہ پر رکھتا ہُوں ۔ |
5
|
اب جواب نہ دُونگا ۔ ایکبار میں بول چُکا بلکہ دوبار ۔ پر اب آگے نہ بڑھُونگا ۔ |
6
|
تب خداوند نے ایوب ؔ کو بگولے میں سے جواب دیا:۔ |
7
|
مرد کی مانند اب اپنی کمر کس لے ۔میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تومجھے بتا۔ |
8
|
کیا تو مجھے مجرم ٹھہرائیگا تاکہ خود راست ٹھہرے ؟ |
9
|
یا کیا تیرا بازو خدا کا سا ہے ؟اور کیا تو اُسکی سی آواز سے گرج سکتا ہے ؟ |
10
|
اب اپنے کوشان وشوکت سے آراستہ کر اور عزت وجلال سے مُلبسّ ہوجا۔ |
11
|
اپنے قہر کے سیلابوں کو بہا دے اور ہر مغرُور کو دیکھ اور ذلیل کر۔ |
12
|
ہر مغرور کو دیکھ اور اُسے نیچا کر اور شریروں کو جہاں کھڑے ہوں پامال کردے ۔ |
13
|
اُنکو اِکٹھا مٹی میں چھپا دے اور اُس پوشیدہ مقام میں اُنکے منہ باندھ دے ۔ |
14
|
تب میں بھی تیرے بارے میں مان لُونگا کہ تیرا ہی دہنا ہاتھ تجھے بچا سکتا ہے۔ |
15
|
اب ہِپوّ پوٹیمس کو دیکھ جسے میں نے تیرے ساتھ بنایا ۔وہ بیل کی طرح گھاس کھاتا ہے۔ |
16
|
دیکھ! اُسکی طاقت اُسکی کمر میں ہے اور اُسکا زور اُسکے پیٹ کے پٹھوں میں۔ |
17
|
وہ اپنی دُم کو دیودار کی طرح ہلاتا ہے ۔اُسکی رانوں کی نسیں باہم پیوستہ ہیں ۔ |
18
|
اُسکی ہڈّیوں پیتل کے نلوں کی طرح ہیں ۔اُسکے اعضا لوہے کے بینڈوں کی مانند ہیں ۔ |
19
|
وہ خدا کی خاص صنعت ہے۔اُسکے خالق ہی نے اُسے تلوار بخشی ہے۔ |
20
|
یقیناًٹیلے اُسکے لئے خوراک بہم پہنچاتے ہیں جہاں میدان کے سب جانور کھیلتے کُودتے ہیں ۔ |
21
|
وہ کنول کے درخت کے نیچے لیٹتا ہے۔سرکنڈوں کی آڑا اور دلدل ہیں ۔ |
22
|
کنول کے درخت اُسے اپنے سایہ کے نیچے چھپا لیتے ہیں ۔نالے کی بیدیں اُسے گھیر لیتی ہیں ۔ |
23
|
دیکھ! اگر دریا میں باڑھ ہو تو وہ نہیں کانپتا ۔خواہ یردنؔ اُسکے منہ تک چڑھ آئے وہ بے خوف ہے۔ |
24
|
جب وہ چوکس ہو تو کیا کوئی اُسے پکڑلیگا یا پھند الگا کر اُسکی ناک کو چھید یگا؟ |
Job 40:4 Gujarati Language Bible Words basic statistical display
COMING SOON ...