اورتو پست ہو گا اور زمین پر سے بولیگا اور خاک پر سےتیری آواز دھیمی آئیگی ۔ تیری صدا بھوت کی سی ہو گی جو زمین کےاندر سے نکلیگی اورتیری بولی خاک پر سے چُرُگنے کی آواز معلوم ہو گی۔
اور ان سب قوموں کو انبوہ جو اریئیل سے لڑےگا یعنی وہ سب جو اس سے اور اسکے قلعہ سے جنگ کرینگے اور اسے دکھ دینگے خواب یا رات کی رویا کی مانند ہو جائینگے ۔
جیسے بھوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ کھا رہا ہے پرجاگ اٹھے تو اسکا دل نہ بھرا ہو یا پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ پانی پی رہا ہے پر جاگ اٹھے تو پیاس سے بیتاب ہو اور اسکی جان آسودہ نہ ہو ویسا ہی ان سب قوموں کے انبوہ کا حال ہو گا جو کوہ صیون سے جنگ کرتی ہیں۔
اورساری رویا تمہارے نزدیک سر بمہر کتاب کے مضمون کی مانند ہو گی جسے لوگ کسی پڑھے لکھے ہو دیں اور کہیں اسکو پڑھ اور وہ کہے کہ میں اسکو پڑھ نہیں سکتا کیونکہ یہ سر بمہر ہے۔
پس خداوند فرماتاہے کہ یہ لوگ زبان سے میری نزدیکی چاہتےہیں اور ہونٹوں سے میری تعظیم کرتے ہیں لیکن انکے دل مجھ سے دور ہیں کیونکہ میرا خوف جو انکو ہوا فقط آدمیوں کی تعلیم سننے سے ہوا۔
اس لیے میں ان لوگوں کے ساتھ عجیب سلوک کرونگا جو حیرت انگیز اورتعجب خیز ہو گا اور ان کے عاقلوں کی عقل زائل ہو جائیگی۔ اور ان کے داناؤں کی دانائی جاتی رہیگی۔
آہ! تم کیسے ٹیڑھے ہو! کیا کمہار مٹی کےبرابر گنا جائیگا یا مصنوع اپنے صانع سے کہے گاکہ میں تیری صنت نہیں ؟ کیا مخلوق اپنے خالق سےکہے گا کہ تو کچھ نہیں جانتا؟ ۔
بلکہ اسکے فرزند اپنے درمیان میری دستکاری دیکھ کر میری تقدیس کرینگے۔ ہاں وہ یعقوب کےقدوس کی تقدیس کرینگے اوراسرائیل کے خدا ڈرینگے۔ اور وہ بھی جو روح میں گمراہ ہیں فہم حاصل کرینگے اوربڑبڑانے والے تعلیم پذیر ہونگے۔