اور یوسف کو مصؔر میں لائ٫ے اور فُوطیفار مصری نے ج فرؔعون کا یاک حاکم اور جلوداروں کا سردار تھا اُسکو اِسمٰعیلیوں کے ہاتھ سے جو اُسے وہاں لے گئے تھے خرید لیا۔
اور اُسکے آقا نے دیکھا کہ خُداوند اُسکے ساتھ ہے اور جس کام کو وہ ہاتھ لگاتا ہے خُداوند اُس میں اُسے اقبالمند کرتا ہے۔ چنانچہ یوُسؔف اُسکی نظر میں مقبُول ٹھہرا اور وہی اُسکی خِدمت کرتا تھا اور اُس نے اُسے اپنے گھر کا مختار بنا کر اپنا سب کچھ اُسے سَونپ دِیا۔
اور جب اُس نے اُسے گھر کا اور سارے مال کا مُختار بنایا تو خُداوند نے اُس مصری کے گھر میں یُوؔسف کی خاطر برکت بخشی اور اُسکی سب چیزوں پر جو گھر میں اور کھیت میں تھیں خُداوند کی برکت ہونے لگی۔
اور اُس نے اپنا سب کچھ یوُؔسف کے ہاتھ میں چھوڑ دیا اور سِوا روٹی کے جِسے وہ کھا لیتا تھا اُسے اپنی کِسی چیز کا ہوش نہ تھا اور یُوؔسف خوبصورت اور حِسین تھا۔
لیکن اُس نے اِنکار کیا اور اپنے آقا کی بیوی سے کہا کہ دیکھ میرے آقا کو خبر بھھی نہیں کہ اِس گھر میں میرے پاس کیا کیا ہے اور اُس نے اپنا سب کچھ میرے ہاتھ میں چھوڑ دیا ہے۔
اِس گھر میں مجھ سے بڑا کوئی نہیں اور اُس نے تیرے سِوا کوئی چِیز مُجھ سے باز نہیں رکھیّ کیونکہ تو اُسکی بیوی ہے سو بھلا میَں کیوں اَیسی بری بدی کُروں اور خُدا کا گُنہگار بنُوں ۔؟
تو اُس نے اپنے گھر کے آدمیوں کو بُلا کر اُن سے کہا کہ دیکھو وہ ایک عبِری کو ہم سے مذاق کرنے کے لئِے ہمارے پاس لے آیا ہے۔ یہ مُجھ سے ہم بستر ہونے کو اندر گُھس آیا اور مِیں بلند آواز سے چِلاّنے لگی ۔
اور قید خانہ کا داروغہ سب کاموں کی طرف سے جو اُسکے ہاتھ میں تھے بے فکر تھا اِسئِے کہ خُداوند اُسکے ساتھ تھا اور جو کچھ وہ کرتا خداوند اُس میں اِقبالمند ی بخشتا تھا۔