اور کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ ایک بڑا عقاب جو بڑے بازو اور لمبے پر رکھتے تھا اور اپنے رنگا رنگ کے بال و پر میں چھپا ہوا لبنان میں آیا اور اس نے دیودار کی چوٹی توڑلی۔
اور وہ اگا اور انگور کاایک پست قد شاخدار درخت ہوگیا اور اسکی شاخیں اس کی طرف جھکی تھیںاور اسکی جڑیں اس کے نیچے تھیں چنانچہ وہ انگور کا ایک درخت ہوا۔اس کی شاخیں نکلیں اور اس کی کونپلیں بڑھیں۔
اور ایک اور بڑا عقاب تھا جس کے بازو بڑے بڑے اور پر و بال بہت تھے اور اس تاک نے اپنی جڑیں اس کی طرف جھکائیںاور اپنی کیاریوں سے اپنی شاخیں اس کی طرف بڑھائیں تاکہ وہ اسے سینچے۔
تو کہہ خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ کیا یہ برو مند ہوگی؟ کیا وہ اس کو اکھاڑ نہ ڈالے گا؟ اور اس کا پھل نہ توڑ ڈالے گا کہ یہ خشک ہو جائے اور اسکے سب تازہ پتے مرجھا جائیں؟ اسے جڑ سے اکھاڑنے کےلئے بہت طاقت اور بہت سے آدمیوں کی ضرورت نہ ہوگی۔
کہ اس باغی خاندان سے کہہ کیا تم ان باتوں کا مطلب نہیں جانتے ؟ ان سے کہہ دیکھو شاہ بابل نے یروشلیم پر چڑھائی کی اور اسکے بادشاہ کو اور اس کے امرا کو اسیر کر کے اپنے ساتھ بابل کو لے گیا ۔
لیکن اس نے بہت سے آدمی اور گھوڑے لینے کےلئے مصر میں ایلچی بھیج کر اس سے سرکشی کی۔ کیا وہ کامیاب ہوگا؟کیا ایسے کام کرنے والا بچ سکتا ہے؟ کیا وہ عہد شکنی کر کے بھی بچ جائے گا؟
خداوند خدا فرماتا ہے کہ مجھے اپنی حیات کی قسم وہ اسی جگہ جہاں اس بادشاہ کا مسکن ہے جس نے اسے بادشاہ بنایا اور جسکی قسم کو اس نے حقیر جانا اور جس کا عہد اس نے توڑا یعنی بابل میں اسی کے پاس مرے گا۔
پس خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ مجھے اپنی حیات کی قسم وہ میری ہی قسم ہے جس کو اس نے حقیر جانا اوروہ میرا ہی عہد ہے جو اس نے توڑا۔ میں ضرور یہ اس کے سر پر لاﺅں گا۔
اور میں اپنا جال اس پر پھیلاﺅں گا اور وہ میرے پھندے میں پکڑا جائے گااور میں اسے بابل کو لے آﺅں گا اور جو میرا گناہ اس نے کیا ہے اس کی بابت میں وہاں اس سے حجت کروں گا۔
خداوند خدا فرماتا ہے میں بھی دیودار کی بلند چوٹی لوں گا اور اسے لگاﺅں گا۔ پھر اس کی نرم شاخوں میں سے ایک کونپل کاٹ لوں گا اور اسے ایک اونچے اور بلند پہاڑ پر لگاﺅں گا۔
میں اسے اسرائیل کے اونچے پہاڑ پر لگاﺅں گا اور وہ شاخیں نکالے گا اور پھل لائے گااور عالی شان دیودار ہوگا اور ہر قسم کے پرندے اس کے نیچے بسیں گے۔ وہ اس کی ڈالیوں کے سایہ میں بسیرا کریں گے۔
اور میدان کے سب درخت جانیں گے کہ میں خداوند نے بڑے درخت کو پست کیااور چھوٹے درخت کو بلند کیا۔ ہرے درخت کو س ±کھا دیا اور سوکھے درخت کو ہرا کیا۔ میں خداوند نے فرمایا اور کر دکھایا۔