مگر اِس وقت کے آسمان اور زمِین اُسی کلام کے ذریعہ سے اِس لِئے رکھّے ہیں کہ جلائے جائیں اور وہ بے دِین آدمِیوں کی عدالت اور ہلاکت کے دِن تک محفُوظ رہیں گے۔
خُداوند اپنے وعدہ میں دیر نہِیں کرتا جَیسی دیر بعض لوگ سَمَجھتے ہیں بلکہ تُمہارے بارے میں تحمُّل کرتا ہے اِس لِئے کہ کِسی کی ہلاکت نہِیں چاہتا بلکہ یہ چاہتا ہے کہ سب کی تَوبہ تک نوبت پہُنچے۔
لیکِن خُداوند کا دِن چور کی طرح آئے گا۔ اُس دِن آسمان بڑے شور و غُل کے ساتھ برباد ہو جائیں گے اور اجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے پِگھل جائیں گے اور زمِین اور اُس پر کے کام جل جائیں گے۔
اور خُدا کے اُس دِن کے آنے کا کَیسا کُچھ مُنتظِر اور مُشتاق رہنا چاہئے۔ جِس کے باعِث آسمان آگ سے پِگھل جائیں گے اور اجرامِ فلک حرارت کی شِدّت سے گل جائیں گے۔
اور اپنے سب خطوں میں اِن باتوں کو ذِکر کِیا ہے جِن میں بعض باتیں اَیسی ہیں جِن کا سَمَجھنا مُشکِل ہے اور جاہِل اور بے قیام لوگ اُن کے معنوں کو بھی صحیفوں کی طرح کھِینچ تان کر اپنے لِئے ہلاکت پَیدا کرتے ہیں۔