(2-3) اپنے اوپر سے گرد جھاڑ دے،اُ ٹھ بیٹھاے یروشلیم!اےا سیردخترصیون!اپنی گردن کے بندھنوں کو کھول ڈال۔(۳)کیونکہ خُداوندفرماتا ہےکہ تم مفت بیچے گئے اور تم بے زر ہی آزاد کئےجاؤگے۔
(5-6) پس خُداوندیوں فرماتاہےکہ اب میرا یہاں کیا کام حالانکہ میرے لوگ مفت اسیری میں گئےہیں؟وہ جواُن کےپرمسلط ہیں للکارتےہیں خُداوندفرماتاہے اور ہرروزمتواترمیرے نام کی تکفیر کی جاتی ہے۔یقینا میرے لوگ میرا نام جانیں گے اوراُس روز سمجھیں گے کہ کہنے والا میں ہی ہوں۔دیکھو میں حاضر ہوں۔
اُس کے پائوں پہاڑوں پر کیا ہی خوش نماہیں جو خوش خبری لاتا ہے اور سلامتی کی دعا کرتا ہےاور خیریت کی خبر اور نجات کا اشتہار دیتا ہے۔جو صیون سے کہتا ہےتیرا خدا سلطنت کرتاہے۔
اسی طرح وہ بہت سی قوموں کو پاک کرے گا۔اور بادشاہ اس کے سامنے خاموش ہوں گے۔کیونکہ جو کچھ ان سے کہا نہ گیا تھا وہ سمجھیں گے۔اورجو کچھ انہوں نے سنا نا تھا وہ سمجھیں گے۔