اور تیری پیدائش کا حال یوں ہے کہ جس دن تو پیدا ہوئی تیری ناف کاٹی نہ گئی اور نہ صفائی کےلئے تجھے پانی سے غسل ملا اور تجھ پر نمک ملا گیا اور تو کپڑوں میں لپیٹی نہ گئی۔
کسی کی آنکھ نے تجھ پر رحم نہ کیا کہ تیرے لئے یہ کام کرے اور تجھ پر مہربانی دکھائے بلکہ تو اپنی ولادت کے روز باہر میدان میں پھینکی گئی کیونکہ تجھ سے نفرت رکھتے تھے۔
تب میں نے تجھ پر گذر کیا اور تجھے تیرے ہی لہو میں لوٹتی دیکھا اور میں نے تجھے جب تو اپنے خون میں آغِشتہ تھی کہا کہ جیتی رہ۔ ہاں میں نے تجھ خون آلودہ سے کہا کہ جیتی رہ۔
میں نے تجھے چمن کے شگوفوں کی مانند ہزار چند بڑھایا۔ سو تو بڑھی اور بالغ ہوئی اور کمال و جمال تک پہنچی ۔ تیری چھاتیاں اٹھیں اور تیری زلفیں بڑھیں لیکن تو ننگی اور برہنہ تھی۔
پھر میں نے تیری طرف گذر کیا اور تجھ پر نظر کی اور کیا دیکھتا ہوں کہ تو عشق انگیز عمر کو پہنچ گئی ہے پس میں اپنا دامن پھیلایا اور تیری برہنگی کو چھپایا اور قسم کھا کر تجھ سے عہد باندھا خداوند خدا فرماتا ہے اور تو میری ہوگئی۔
اور تو سونے چاندی سے آراستہ ہوئی اور تیری پوشاک کتانی اور ریشمی اور چکن دوزی کی تھی اور تو میدہ اور شہد اور چکنائی کھاتی تھی اور تو نہایت خوبصورت اور اقبالمند ملکہ ہوگئی۔
اور میرا کھانا جو میں نے تجھے دیا یعنی میدہ اور چکنائی اور شہد جو میں تجھے کھلاتا تھا تو نے ان کے سامنے خشبو کےلئے رکھا۔ خدا وند خدا فرماتا ہے کہ یوں ہی ہوا۔
اور تو نے اپنے بیٹوں اور اپنی بیٹیوں کو جن کو تو نے میرے لئے جنم دیا لے کر ان کے آگے قربان کیا تاکہ وہ ان کو کھا جائے۔ کیا تیری بدکاری کوئی چھوٹی بات تھی۔
تو نے راستہ کے ہر کونے پر اپنا اونچا مقام تعمیر کیا اور اپنی خوبصورتی کو نفرت انگیز کیا اور ہر ایک راہ گذر کےلئے اپنے پاﺅں پسارے اور بدکاری میں ترقی کی ۔
پس دیکھ میں نے اپنا ہاتھ تجھ پر چلایا اور تیرے وظیفہ کو کم کردیا اور تجھے تیری بدخواہ فلستیوں کی بیٹیوں کے قابو میں کر دیا جو تیری خراب روش سے شرمندہوتی تھیں۔
اس لئے کہ تو ہر ایک سڑک کے سرے پر اپنا گنبد بناتی ہے اور ہر ایک بازار میں اپنا اونچا مقام تیار کرتی ہے اور تو کسبی کی مانند نہیں کیونکہ تو اجرت لینا حقیر جانتی ہے۔
خداوند خدا یوں فرماتا ہے کہ چونکہ تیری ناپاکی بہہ نکلی اور تیری برہنگی تیری بدکای کے باعث جو تو نے اپنے یاروں سے کی اور تیرے سب نفرتی بتوں کے سبب سے اور تیرے بچوں کے خون کے سبب سے جو تو نے ان کے آگے گذرانہ ظاہر ہوگئی۔
اس لئے دیکھ میں تیرے سب یاروں کو جن کو تو لذیز تھی اور ان سب کو جن کو تو چاہتی تھی اور ان سب کو جن سے تو کینہ رکھتی ہے جمع کروں گا۔ میں ان کو چاروں طرف سے تیری مخالفت پرفراہم کروں گا اور ان کے آگے تیری برہنگی کھول دوں گا تاکہ وہ تیری تمام برہنگی دیکھیں۔
اور میں تجھے ان کے حوالہ کر دوں گااور وہ تیرے گنبد اور اونچے مقاموں کو مسمار کریں گے اور تیرے کپڑے اتاریں گے اور تیرے خوشنما زیور چھین لیں گے اور تجھے ننگی اور برہنہ چھوڑ جائیں گے۔
چونکہ تو نے اپنے بچپن کے دنوں کو یاد نہ کیا اور ان سب باتوں سے مجھ کو افروختہ کیا اس لئے خداوند خدا فرماتا ہے دیکھ میں تیری بد راہی کا نتیجہ تیرے سر پر لاﺅں گا اور تو آگے کو اپنے سب گھنونے کاموں کے علاوہ ایسی بد ذاتی نہیں کر سکے گی۔
تو اپنی اس ماں کی بیٹی ہے جواپنے شوہر اور اپنے بچوں سے گھن کھاتی تھی اور تو اپنی ان بہنوں کی بہن ہے جو اپنے شوہروں اور اپنے بچوں سے نفرت رکھتی تھی تیری ماں حتی اور تیرا باپ اموری تھا ۔
دیکھ تیری بہن سدوم کی تقصیر یہ تھی غرور اور روٹی کی سیری اور راحت کی کثرت اس میں اور اس کی بیٹیوں میں تھی۔ اس نے غریب اور محتاج کی دستگیری نہ کی ۔ اور وہ متکبر تھیں اور نہوں نے میرے حضور گھنونے کام کئے اس لئے میں جب دیکھا تو ان کو اکھاڑ پھینکا۔
اور سامریہ نے تیرے گناہوں کے آدھے بھی نہیں کئے۔ تو نے ان کی نسبت اپنی مکروہات کو فراوان کیا ہے اور تو نے اپنی ان مکروہات سے اپنی بہنوں کو بے قصور ٹھہرایا ہے۔
پس تو آپ اپنی بہنوں کو مجرم ٹھہراتی ہے ان گناہوں کے سبب سے جو تو نے کئے جو ان کے گناہوں سے زیادہ نفرت انگیز ہیں ملامت اٹھا۔ وہ تجھ سے زیادہ بے قصور ہیں۔ پس تو بھی رسوا ہو اور شرم کھا کیونکہ تو نے اپنی بہنوں کو بے قصور ٹھہرایا ہے۔
اس سے پیشتر کہ تیری شرارت فاش ہوئی جب ارام کی بیٹیوں نے اور ان سب نے جو ان کے آس پاس تھیں تجھے ملامت کی اور فلستیوں کی بیٹیوں نے چاروں طرف سے تیری تحقیر کی۔
اور جب تو اپنی بڑی اور چھوٹی بہنوں کو قبول کرے گی تب تو اپنی راہوں کو یاد کر کے پشیمان ہوگی اور میں ان کو تجھے دوں گا کہ تیری بیٹیاں ہوں لیکن یہ تیری عہد کے مطابق نہیں۔