بیلطشضر نے مے سے مسرور ہو کر حُکم کیا کہ سونے اور چاندی کے ظروف جو نبُوکدنضر اُس کا باپ یروشیلم کی ہیکل سے نکال لایا تھا لائیں تا کہ بادشاہ اور اُس کے اُمرا اور اُس کی بیویاں اور حرمیں اُن میں مے خواری کریں۔
اُسی وقت آدمی کے ہاتھوں کی اُنگلیاں ظاہر ہُوئیں اور اُنہوں نے شمعدان کے مُقابل بادشاہی محل کی دیوار کے گچ پر لکھا اوربادشاہ نے ہاتھ کا وہ حصہ جو لکھتا تھا دیکھا۔
تب بادشاہ کے چہرہ کا رنگ اُڑ گیا اور اُس کے خیالات اُس کو پریشان کرنے لگے یہاں تک کہ اُس کی کمر کے جوڑ ڈھیلے ہو گئے اور اُس کے گُھٹنے ایک دُوسرے سے ٹکرانے لگے۔
بادشاہ نے چلا کر کہا کہ نجُومیوں اور کسدیوں اور فال گیروں کو حاضر کریں۔ بادشاہ نے بابل کے حکیموں سے کہا کہ جو کوئی اس نوشتہ کو پڑھے اور اس کا مطلب مجھ سے بیان کرے ارغوانی خلعت پائے گا اور اُس کی گردن میں زرین طوق پہنایا جائے گا اور وہ ممُلکت میں تیسرے درجہ کا حاکم ہوگا۔
اب بادشاہ اور اُس کے اُمرا کی باتیں سن کر بادشاہ کی والدہ جشن گاہ میں آئی اور کہنے لگی اے بادشاہ ابد تک جیتا رہ۔ تیرے خیالات تجھ کو پریشان نہ کریں اور تیرا چہرہ مُتغیرنہ ہو۔
تیری مملکت میں ایک شخص ہے جس میں قدُوس الہٰوں کی روح ہے اور تیرے باپ کے ایّام میں نور اور دانش اور حکمت الٰہوں کی حکمت کی مانند اُس میں پائی جاتی رہی اور اُس کو نبُکدنضر بادشاہ تیرے باپ نے ساحروں اور نجومیوں اور کسدیوں اور فال گیروں کا سردار بنایا تھا۔
کیونکہ اس میں میں ایک فاضل رُوح اور دانش اور عقل اور خوابوں کی تعبیر اور عُقدہ کشائی اور حل مُشکلات کی قُوتّ تھی۔ اُسی دانی ایل میں جس کا نام بادشاہ نے بیلطشضر رکھا تھا۔ پس دانی ایل کو بُلوا۔ وہ مطلب بتائے گا۔
تب دانی ایل بادشاہ کے حضُور حاضر کیا گیا۔ بادشاہ نے دانی ایل سے پُوچھا کیا تو وُہی دانی ایل ہے جو یہُوداہ کے اسیروں میں سے ہے جن کو بادشاہ میرا باپ یہُوداہ سے لایا؟۔
اور میں نے تیری بابت سُنا ہے کہ تو تعبیر اور حل مُشکلات پر قادر ہے۔ پس اگر تو اس نوشتہ کو پڑھے اور اس کا مطلب مجھ سے بیان کرے تو ارغوانی خلعت پائے گا اور تیری گردن میں زرین طوق پہنایا جائے گا اور تو ممُلکت میں تیسرے درجہ کا حاکم ہو گا۔
تب دانی ایل نے بادشاہ کو جواب دیا کہ تیرا انعام تیرے ہی پاس رہے اور اپنا صلہ کسی دُوسرے کو دے تو بھی میں بادشاہ کے لے اس نوشتہ کو پُڑھوں گا اور اس کا مطلب اس سے بیان کُروں گا۔
اور اس حشمت کے سبب سے جو اس نے اُسے بخشی تمام لوگ اور اُمتیں اور اہل لُغت اس کے حُضور لرزان و ترسان ہُوے۔ اُس نے جس کو چاہا ہلاک کیا اور جس کو چاہا زندہ رکھا۔ جس کو چاہا سرفراز کیا اور جس کو چاہا ذلیل کیا۔
اور وہ بنی آدم کے درمیان سے ہانک کر نکال دیا گیا اور اُس کا دل حیوانوں کا سا بنا اور گورخروں کے ساتھ رہنے لگا اور اسے بیلوں کی طرح گھاس کھلاتے تھے اور اُس کا بدن آسمان کی شبنم سے تر ہُوا جب تک اُس نے معلوم نہ کیا کہ خُدا تعالیٰ انسان کی ممُلکت میں حُکمرانی کرتا ہے اور جس کو چاہتا ہے اُس پر قائم کرتا ہے۔
بلکہ آسمان کے خُداوند کے حضُور اپنے آپ کو بُلند کیا اور اُس کی ہیکل کے ظروف تیرے پاس لائے اور تو نے اپنے اُمرا اور اپنی بیویوں اور حرموں کے ساتھ اُن میں مے خواری کی اور تو نے چاندی اور سونے اور پیتل اور لوہے اور لکڑی اور پتھر کے بُتوں کی حمد کی جو نہ دیکھتے اور نہ سُنتے اور نہ جانتے ہیں۔ اور اُس خُدا کی تمجید نہ کی جس کے ہاتھ میں تیرا دم ہے اور جس کے قابُو میں تیری سب راہیں ہیں۔
تب بیلطشضر نے حکم کیا اور دانی ایل کو ارغوانی خلعت پہنایا گیا اور زریں طوق اس کے گلے میں ڈالا گیا اور مُنادی کرائی گے کہ وہ مملکت میں تیسرے درجہ کا حاکم ہو ۔