اور اُس نے فرمایا عامُوس تو کیا دیکھتا ہے؟میں نے عرض کی کہ تاپستانی میووں کی ٹوکری۔تب خداوند نے مُجھے فرمایا کہ میری قوم اسرائیل کا کاوقت آپُہنچاہے ۔اب میں اُس سے درگزر نہ کروں گا۔
اور ایفہ کو چھوٹا اور مثقال کو بڑا بناتے اور فریب کی ترازق سے دغابازی کرتے اور کہتے ہو کہ نئے چاند کا دن کب گُزرے گا تا کہ ہم غلّہ بیچیں اور سبت کا دن کب ختم ہوگا کہ گُہیوں کے کھتے کھولیں؟۔
کیا اس سبب سے زمین نی تھر تھراے گی اور اُس کا ہر ایک باشندہ ماتم نہ کرے گا؟ ہاں وُہ بالکل دریای نیل کی طرح اُٹھے گی اور وہ مصر کی طرح پُھیل کر پھر سُکڑ جائے گی۔
تمہاری عیدوں کو ماتم سے اور تمہارے نغموں کو نوحوں سے بدل دُوں گا اور ہر ایک کی کمر پر ٹاٹ بندھواوں گا اور ہر ایک کے سر پر چند لاپن بھیجوں گا اور ایسا ماتم برپا کُروں گا جیسا اکلوتے بیٹے پر ہوتا ہے اور اُس کا انجام روز تلخ سا ہو گا۔