اُس نے اپنے باپ کے سب گناہوں میں جو اُس نے اُس سے پہلے کیے تھے اُس کی روش اختیار کی اور اُس کا دل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامل نہ تھا جیسا اُس کے باپ داود کا دل تھا ۔
اور ابیام کا باقی حال اور سب کچھ جو اُس نے کِیا سو کیا وہ یہوداہ کے بادشاہوں کی تواریخ کی کتاب میں لکھا نہیں ہے ؟ اور ابیام اور یُربعام میں جنگ ہوتی رہی ۔
اور اُس نے اپنی ماں معکہ کو بھی ملکہ کے رُتبہ سے اُتار دیا کیونکہ اُس نے ایک یسیرت کے لیے ایک نفرت انگی بُت بنایا تھا ۔ سو آسا نے اُس کے بُت کو کاٹ ڈالا اور وادیِ قدرون میں اُسے جلا دیا ۔
اور اُس نے وہ چیزیں جو اُسکے باپ نے نذر کی تھیں اور وہ چیزیں جو اُس نے آپ نذر کی تھیں یعنی چاندی اور سونا اور ظُروف سب کو خُداوند کے گھر میں داخل کیا ۔
تب آسا نے سب چاندی اور سونے کو جو خُداوند کے گھر کے خزانوں میں باقی رہا تھا اور شاہی محل کے خزانوں کو لیکر اُنکو اپنے خادموں کے سپرد کیا اور آسا بادشاہ نے اُنکو اپنے خادموں کے سپرد کیا اور آسا بادشاہ نے اُنکو شاہِ ارام بن ہدد کے پاس جو حزیون کے بیٹے طا برمون کا بیٹا تھا اور دمشق میں رہتا تھا روانہ کیا اور کہلا بھیجا ۔
کہ میرے او ر تیرے درمیان اور میرے باپ اور تیرے باپ کے درمیان عہد و پیمان ہے ۔ دیکھ میں نے تیرے لیے چاندی اور سونے کا ہدیہ بھیجا ہے سو تُو آکر شاہِ اسرائیل بعشا سے عہد شکنی کر تاکہ وہ میرے پاس سے چلا جائے ۔
اور بن ہدد نے آسا بادشاہ کی بات مانی اور اپنے لشکر کے سرداروں کو اسرائیلی شہروں پر چڑھائی کرنےکو بھیجا اور عیون اور دان اور ابیل بیت معکہ اور سارے کنرت اور نفتالی کے سارے مُلک کو مارا ۔
تب آسا بادشاہ نے سارے یہوداہ میں منادی کرائی او ر کوئی معذور نہ رکھا گیا ۔ سو وہ رامی کے پتھر کو اور اُسکی کڑیوں کو جن سے بعشا اُسے تعمیر کر رہا تھا اُٹھا لے گئے اور آسا بادشاہ نے اُن سے بنیمین کے جبع اور مصافہ کو بنایا ۔
اور آسا کا باقی سب حال اور اُسکی ساری قوت اور سب کچھ جو اُس نے کیا اور جو شہر اُس نے بنائے سو کیا وہ یہوداہ کے بادشاہوں کی تواریخ ک کتاب میں قلمبند نہیں ہیں ؟ لیکن اُس کے بڑھاپے کے وقت میں اُسے پاوں کا روگ لگ گیا ۔
اور اخیاہ کے بیٹے بعشا نے جو اِشکار کے گھرانے کا تھا اُسکے خلاف سازش کی اور بعشا نے جبون میں جو فلستیوں کا تھا اُسے قتل کیا کیونکہ ندب اور سارے اسرائیل نے جبون کا محاصہ کر رکھا تھا ۔
اور جوں ہی وہ بادشاہ ہوا اُس نے یُربعام کے سارے گھرانے کو قتل کیا اور جیسا خُداوند نے اپنے خادم اخیاہ سیلانی کی معرفت فرمایا تھا اُس نے یُربعام کے لیے کسی سانس لینے والے کو بھی جب تک اُسے ہلاک نہ کر ڈالا نہ چھوڑا ۔
یُربعام کے اُن گناہوں کے سبب سے جو اُس نے آپ کیے اور جن سے اُس نے اسرائیل سے گناہ کرایا اور اُسکے اُس غصہ دلانے کے سبب سے جس سے اُس نے خُداوند اسرائیل کے خُدا کے غضب کو بھڑکایا ۔