جب سنبلط اور طوبیاہ اور حبشم عربی اور ہمارے باقی دُشمنوں نے سُنا کہ میں شہر پناہ کو بنا چُکا اور اُس میں کوئی رخنہ باقی نہیں رہا (اگرچہ اُس وقت تک میں نے پھاٹکوں میں کواڑے نہیں لگائے تھے)۔
اور تو نے نبیوں کو بھی مُقرر کیا کہ یروشیلم میں تیرے حق میں منادی کریں اور کہیں کہ یہوداہ میں ایک بادشاہ ہے پس اِن باتوں کے مطابق بادشاہ کو اِطلاع کی جائیگی ۔ سو اب آہم باہم مشورہ کریں۔
وہ سب تو ہمکو ڈراناچا ہتے تھے اور کہتے تھے کہ اِس کام میں اُنکے ہاتھ اَیسے ڈھیلے پڑجائینگے کہ وہ ہونے ہی کا نہیں پر اب اَے خدا تو میرے ہاتھوں کو زور بخش ۔
پھر میں سمعیا ہ بن دِلایاہ بن مُہیطبیل کے گھر گیا ۔وہ گھر میں بند تھا ۔ اُس نے کہا ہم خدا کے گھر میں ہیکل کے اند ر ملیں اور ہیکل کے دروازوں کو بند کرلیں کیونکہ وہ تجھے قتل کرنے کو آئینگے ۔ وہ ضُرور رات کو تجھے قتل کرنے کو آئینگے۔
جب ہمارے سب دُشمنوں نے یہ سُنا تو ہمارے آس پاس کی سب قومیں ڈرنے لگیں اور اپنی ہی نظر میں خود ذلیل ہوگئیں کیونکہ اُنہوں نے جان لیا کہ یہ کام ہمارے خدا کی طرف سے ہوا۔
(17-18) اِسکے سوا اُن دِنوں میں یہوداہ میں بہت لوگوں نے اُس سے قول وقرار کیا تھا اِسلئے کہ وہ سکنیاہ بن ارخ کا داماد تھا اور اُسکے بیٹے یہوحانان نے مُسلام بن برکیا ہ کی بیٹی کوبیاہ لیاتھا ۔