تو جا اور یروشیلم کے کان میں پُکار کر کہہ کہ خداوند یو ں فرماتا ہے کہ میں تیری جوانی کی اُلفت اور تیرے بیاہ کی محبت کو یاد کرتا ہوں کہ تو بیابان یعنی بنجر زمین میں میرے پیچھے پیچھے چلی۔
اور اُنہوں نے یہ نہ کہا کہ خداوند کہاں ہے جو ہمکو ملک مصر سے نکال لایا اور بیابان اور بنجر اور گڑھوں کی زمین میں سے خشکی اور موت کے سایہ کی سر زمین میں سے جہاں سے نہ کوئی گذرتا اور نہ کوئی بودوباش کرتا تھا ہمکو لے آیا ؟۔
اور میں تمکو باغوں والی زمین میں لایا کہ تم اُسکے میوے اور اُسکے اچھےّ پھل کھاؤ لیکن جب تم دِاخل ہوئے تو تم نے میری زمین کو ناپاک کردیا اور میری میراث کو مُکروہ بنایا ۔
کاہنوں نے نہ کہا کہ خداوند کہاں ہے؟اور اہل شریعت نے مجھے نہ جانا اور چرواہوں نے مجھ سے سر کشی کی اور نبیوں نے بعل کے نام سے نبوّت کی اور اُن چیزوں کی پیروی کی جن سے کچھ فائدہ نہیں۔
تیری ہی شرارت تیری تادیب کریگی اور تیری برگشتگی تجھ کو سزا دیگی ۔ خداوند رب الافواج فرماتا ہے دیکھ اور جان لے کہ یہ بُرا اور بے نہایت بیجا کام ہے کہ تو نے خداوند اپنے خدا کو ترک کیا اور تجھکو میرا خوف نہیں۔
کیونکہ مُدّت ہوئی کہ تو نے اپنے جوئے کو توڑ ڈالا اور اپنے بندھنوں کے ٹکڑے کر ڈالے اور کہا کہ میں تابع نہ رہونگی ۔ہاں ہر ایک اُونچے پہاڑ پر اور پر ایک ہرے درخت کے نیچے تو بدکاری کے لئے لیٹ گئی۔
تو کیونکہ کر کہتی ہے میں ناپاک نہیں ہوں۔ میں نے بعلیم کی پیروی نہیں کی ؟ وادی میں اپنی روش دیکھ اور جو کچھ تو نے کیا ہے معلوم کر ۔ تو تیز رو اُونٹنی کی مانند ہے جو اِدھر اُدھر دوڑتی ہے۔
مادہ گور خر کی مانند جو بیابان کی عادی ہے۔ جو شہوت کے جوش میں ہوا کر سُو نگھتی ہے۔ اُسکی مستی کی حالت میں کون اُسے روک سکتا ہے؟اُسکے طالب ماندہ نہ ہو نگے ۔اُسکی مستی کے ایام میں وہ اُسے پالینگے ۔
تو اپنے پاؤں کو برہنگی سے اور اپنے حلق کو پیاس سے بچا لیکن تو نے کہا کہ کچھ اُمید نہیں ۔ ہرگز نہیں کیونکہ میں بیگانوں پر عاشق ہوں اور اُن ہی کے پیچھے جا ؤنگی ۔
جو لکڑی سے کہتے ہیں کہ تو میرا باپ ہے اور پتھر سے کہ تو نے مجھے جنم دیا کیونکہ اُنہوں نے میری طرف منہ نہ کیا بلکہ پیٹھ کی پر اپنی مُصیبت کے وقت وہ کہینگے کہ اُٹھ کر ہم کو بچا ۔
لیکن تیرے بُت کہا ں ہیں جنکو تو نے اپنے لئے بنایا ؟ اگر وہ تیری مصیبت کے وقت تجھے بچا سکتے ہیں تو اُٹھیں کیونکہ اَے یہوداہ ! جتنے تیرے شہر ہیں اُتنے ہی تیرے معبود ہیں۔
اَے اِس پُشت کے لوگو! خداوند کے کلام کا لحاظ کرو۔ کیا میں اِسرائیل کے لئے بیابان یا تا ریکی کی زمین ہوا؟ میرے لوگ کیوں کہتے ہیں ہم آزاد ہو گئے ۔ پھر تیرے پاس نہ آئینگے ؟۔