اُنہوں نے کہا اُس ژخص نے بجِد ہو کر ہمارا اور ہمارے خاندان کا حال پُوچھا کہ کیا تُمہارا باپ اب تک جِیتا ہے ؟ اور کیا تُمہارا کوئی اَور بھائی ہے؟ تو ہم نے اِن سوالوں کے مُطابِق اُسے بتا دِیا ۔ ہم کیا چانتے تھے کہ وہ کہیگا کہ اپنے بھائی کو لے آؤ۔ تب یہؔوداہ نے اپنے باپ اِسؔراؑیل سے کہا کہ اُس لڑکے کو میرے ساتھ کر دے تو ہم چلے جائینگے تا کہ ہم اور تُو اور ہمارے بال بچےّ زِندہ رہیں اور ہلاک نہ ہوں ۔
اورمَیں اُسکا ضامِن ہوتا ہُوں ۔ تُو اُسکو میرے ہاتھ سے واپس مانگنا ۔ اگر مَیں اُسے تیرے پاس پہنچا کر سامنے کھڑا نہ کردُوں تو مَیں ہمیشہ کے لئِے گنہگار ٹھہرونگا۔
تب اُنکے باپ اِؔسرائیل نے اُن سے کہا اگر یہی بات ہے تو اَیسا کرو کہ اپنے برتنوں میں اِس مُلک کی مشہور پیداوار میں سے کُچھ اُس شخص کے لئِے نذرانہ لیتے جاؤ جِیسے تھورا سا روغن بلسان تھوڑا سا شہید کُچھ گرم مصالح اور مُّر اور پَستہ اور بادام ۔
اور دُونادام اپنے ہاتھ میں لے لو اور وہ نقدی جو پھیر دی گئی اور تُمہارے بوروں کے مُنہ میں رکھّی ملی اپنے ساتھ واپس لے جاؤ کیونکہ شاید بھُول ہوگئی ہوگی۔
جب یُوسُؔف نے بینمؔین کو اُنکے ساتھ دیکھا تو اُس نے اپنے گھر کے مُنتظمِ سے کہا اِن آدمیوں کو گھر میں لے جا اور کوئی جانور ذبح کر کے کھانا تیار کرو ا کیونکہ یہ آدمی دوپہر کو میرے ساتھ کھانا کھائینگے ۔
جب اِنکو یُوسؔف کے گھر میں پہنچا دِیا تو ڈر کے مارے کہنے لگے کہ وہ نقدی جو پہلی دفعہ ہمارے بورو میں رکھ کر واپس کر دی گئی تھی اُسی کے سبب سے ہمکو اندر کروا دیا ہے تاکہ اُسے ہمارے خِلاف بہانہ مِل جائے اور وہ ہم پر حملہ کرکے ہمکو غُلام بنالے اور ہمارے گدھوں کو چھِین لے۔
اور یُوں ہُوا کہ جب ہم نے منزل پر اُتر کر اپنے بوروں کو کھولا تو اپنی اپنی پوری تُلی ہوئی نقدی اپنے اپنے بورے کے مُنہ میں رکھی دیکھی سو ہم اُسے اپنے ساتھ واپس لیتے آئے ہیں ۔
اُس نے کہا کہ تُمہاری سلامتی ہو ۔ مت ڈرو۔ تُمہارے خُدا اور تُمہارے باپ کے خُدا نے تُمہارے بوروں میں تمکو خزانہ دِیا ہوگا۔ مُجھے تو تُمہاری نقدی مِل چُکی ۔ پھر وہ شمؔعون کو نِکال کر اُنکے پاس لے آیا۔
پِھر اُس نے آنکھ اُٹھا کر اپنے بھائی بینؔمین کو جو اُسکی ماں کا بیٹا تھا دیکھا اور کہا کہ تُمہارا سب سے چھوٹا بھائی جِسکا ذِکر تُم مُجھ سے کِیا تھا یہی ہے؟ پھر کہا کہ اَے میرے بیٹے ! خُدا تُجھ پر مہربان رہے۔
اور اُنہوں نے اُسکے لئے جو اُسکے ساتھ کھاتے تھے جُدا کھانا چُنا کیونکہ مصؔر کے لوگ عبرانیوں کے ساتھ کھانا نہیں کھا سکتے تھے کیونکہ مصریوں کو اِس سے کراہیت ہے ۔
پھر وہ اپنے سامنے سے کھانا اُٹھا کر حِصّے کر کر کے اُنکو دینے لگا اور بینؔمین کو حِصّہ اُنکے حِصہّ سے پانچ گنُا ذِیادہ تھا اور اُنہوں نے مَے پی اور اُسکے ساتھ خوشی منائی۔