تُو اِسی مُلک میں قیام رکھ اور مَیں تیرے ساتھ رہُونگا اور تجھے برکت بخشُونگا کیونکہ مَیں تجھے اور تیری نسل کو یہ سب مُلک دُونگا۔ اور مَیں اُس قسم کو جو مَیں نے تیرے باپ اؔبرہام سے کھائی پُورا کرونگا۔
اور مَیں تیری اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے تاروں کی ما نِند کر دُونگا اور یہ سب مُلک تیری نسل کو دُونگا اور زمین کی سب قومیں تیری نسل کے وسیلہ سے برکت پائینگی ۔
اور وہاں کے باشِندوں نے اُس سے اُسکی بیوی کی بابت پُوچھا اُس نے کہا وہ میری بہن ہے کیونکہ وہ اُسے اپنی بیوی بتانے سے ڈرا۔ یہ سوچ کر کہ کہیں رِؔبقہ کے سبب سے وہاں کے لوگ اُسے قتل نہ کر ڈالیں کیونکہ وہ خُوبصورت تھی ۔
جب اُسے وہاں رہتے بہت دِن ہوگئے فلستیوں کے بادشاہ ابیؔ مِلک نے کِھڑکی میں جھانک کر نظر کی اور دیکھا کہ اِضؔحاق اپنی بیوی رؔبقہ سے ہنستی کھیل کر رہا ہے ۔
تب ابیؔ مِلک نے اِؔضحاق کو بُلا کر کہ کہ وہ تو حقیت میں تیری بیوی ہے ۔ پِھر تُو نے کیونکر اُسے اپنی بہن بتایا؟ اِؔضحاق نے اُس سے کہا اِسلئے کہ مجھے خیال ہوا کہ کہیں مَیں اُسکے سبب سے مارا نہ جاؤں ۔
اور اِؔضحاق نے پانی کے اُن کُوؤں کو جو اُسکے باپ اؔبرہام کے ایاّم میں کھو دے گئے تھے پِھر کُدوایا کیونکہ فَلستیوں نے ابؔرہام کے مرنے کے بعد اُنکو بند کر دیا تھا اور اُس نے اپنکے پھر وہی نام رکھّے جو اُسکے باپ نے رکھّے تھے۔
تب جؔرار کے چرواہوں نے اِضؔحاق کے چرواہوں سے جھگڑا کیا اور کہنے لگے کہ یہ پانی ہمارا ہے اور اُس نے اُس کوئیں کا نام عِسؔق رکّھا کیونکہ اُنہوں نے اُس سے جھگڑا کِیا ۔
سو وہ وہاں سے دُسوری جگہ چلا گیا اور ایک اَور کُوآں کھودا جِسکے لئِے اُنہوں نے جھگڑا نہ کیا اور اُس نے اُسکا نام رحؔوبوت رکّھا اور کہا کہ اب خُداوند نے ہمارے لئِے جگہ نِکالی اور ہم اِس مُلک میں برومند ہونگے۔
اور خُداوند اُسی رات اُس پر ظاہر ہُوا اور کہا کہ مَیں تیرے باپ ابؔرہام کا خُدا ہوں ۔ مت ڈر کیونکہ میں تیرے ساتھ ہوں اور تجھے برکت دونگا اور اپنے بندہ ابؔرہام کی خاطِر تیری نسل بڑھاؤنگا ۔
کہ جَیسے ہم نے تجھے چُھوا تک نہیں اور سِوا نیکی کے تجھ سے اَور کُچھ نہیں کِیا اور تجھ کو سلامت رُخصت کیا تُو بھی ہم سے کوئی بدی نہ کریگا کیونکہ تُو اب خُداوند کی طرف سے مُبارک ہے ۔