تب یُوآؔب گھر میں بادشاہ کے پاس جا کر کہنے لگا کہ تُو نے آج اپنے سب خادِموں کو شرمسار کیا جنہوں نے آج کے دِن تیری جان اور تیرے بیٹوں اور تیری بیٹیوں کی جانیں اور تیری بیویوں کی جانیں اور تیری حرموں کی جانیں بچائیں۔
کیونکہ تُو اپنے دعاوت رکھنے والوں کو پیار کرتا ہے اور اپنے دوستوں سے عداوت رکھتا ہے اِسلئے کہ تُو نے آج کے دن ظاہر کر دیا کہ سردار اور خادِم تیرے نزدیک بے قدر ہیں کیونکہ آج کے دِن میں دیکھتا ہوں کہ اگر ابؔی سلوم جیتا رہتا اور ہم سب مر جاتے تو تُو بہت خُوش ہوتا۔
سو اب اُٹھ باہر نِکل اور اپنے خادِموں سے تسلی بخش باتیں کر کیونکہ مَیں خُداوند کی قسم کھاتا ہوں کہ اگر تُوباہر نہ جائے تو آج رات کو ایک آدمی بھی تیرے ساتھ نہیں رہیگا اور یہ تیرے لئے اُ ن سب آفتیوں سے بدتر ہوگا جو تیری نَوجوانی سے لیکر اب تک تجھ پر آئی ہیں ۔
سو بادشاہ اُٹھ کر پھاٹک میں جا بَیتھا اور سب لوگوں کو بتایا گیا کہ دیکھو بادشاہ پھاٹک میں بَیٹھا ہے۔ تب سب لوگ بادشاہ کے سامنے آئے اور اِسرائیلی اپنے اپنے ڈیرے کو بھاگ گئے تھے۔
اور اِسرائیل کے قبیلوں کے سب لوگوں میں جھگڑا تھا اور وہ کہتے تھے کہ بادشاہ نے ہمارے دُشمنوں کے ہاتھ سے اور فلِستیوں کے ہاتھ سے ہم کو بچایا اور اب وہ ابؔی سلوم کے سامنے سے مُلک چھوڑ کر بھاگ گیا ہے۔
تب داؔؤد بادشاہ نے صؔدُوق اور ابؔیاتر کاہنوں کو کہا بھیجا کہ یہؔوُداہ کے بُزرُگوں سے کہو کہ تُم بادشاہ کو اپسکے محلّ میں پہنچانے کے لئے سب سے پیچھے کیوں ہوتے ہو جس حال کہ سارے اِسراؔئیل کی بات اُسے اُسکے محلّ میں پہنچانے کے لئے سب سے پیچھے کیوں ہوتے ہو جس حال کہ سارے اِسؔرائیل کی بات اُسے اُسکے محل میں پُہنچانے کے بارہ میں بادشاہ تک پہنچی ہے ؟۔
عماؔسا سے کہنا کیا تُو میری ہڈی اور گوشت نہیں؟ سو اگر تُو یُوآؔب کی جگہ میرے حُضُور ہمیشہ کے لؑے لشکر کا سردار نہ ہو تو خُدا مجھ سے اَیسا ہی بلکہ اِس سے بھی زیادہ کرے۔
اور اُس نے سب بنی یہؔوُداہ کا دِل ایک آدمی کے دِل کی طرح مائل کر لیا چُنانچہ اُنہوں نے بادشاہ کو پیغام بھیجا کہ تُو اپنے سب خادِموں کو ساتھ لیکر لَوٹ آ۔
اور اُسکے ساتھ ایک ہزار بنیمینی جوان تھے اور ساؔؤل کے گھرانے کا خادِم ضِیؔبا اپنے پندرہ بیٹوں اور بیس نوکروں سمیت آیا اور وہ بادشاہ کے سامنے یرؔدن کے پار اُترے ۔
اور ایک کشتی پار گئی کہ بادشاہ کے گھرانے کو لے آئے اور جو کام اُسے مناسب معلوم ہو اُسے کرے اور جیراؔ کا بیٹا سمِؔعی بادشاہ کے سامنے جیسے ہی وہ یردؔن پار ہُؤا اوندھا ہو کر گِرا۔
اور بادشاہ سے کہنے لگا کہ میرا مالک میری طرف گُناہ منسُوب نہ کرے اور جس دِن میرا مالک بادشاہ یرؔوشلیم سے نکلا اُس دِن جو کچھ تیرے خادم نے بدمزاجی سے کیا اُسے اَیسا یاد نہ رکھ کہ بادشاہ اُسکو اپنے دِل میں رکھے۔
کیونکہ تیرا بندہ یہ جانتا ہے کہ میں نے گُنا کیا ہے اور دیکھ آج کے دن میں ہی یُوسُؔف کے گھرانے میں سے پہلے آیا ہُوں کہ اپنے مالک بادشاہ کا اِستقبال کرُوں۔
داؔؤد نے کہا اَے ضؔرویاہ کے بیٹو! مجھے تُم سے کیا کام کہ تُم آج کے دن میرے مُخالف ہُوئے ہو؟ کیا اِؔسرائیل میں سے کوئی آدمی آج کے دِن قتل کیا جائے؟ کیا مَیں یہ نہیں جانتا کہ مَیں آج کے دِن اِسؔرائیل کا بادشاہ ہوُں؟۔
پھر ساؔؤل کا بیٹا مفؔیبوست بادشاہ کے اِستقبال کو آیا۔ اُس نے بادشاہ کے چلے جانے کےدِن سے لیکر اُسکے سلامت گھر آ جانے کے دِن تک نہ تو اپنے پاؤں پر پٹیاں باندھین اور نہ اپنی داڑھی کتروائی اور نہ اپنے کپڑے دُھلوائے تھے۔
اُس نے جواب دِیا اَے میرے مالِک بادشاہ میرے نَوکر نے مجھ سے دغا کی کیونکہ تیرے خادِم نے کہا تھا کہ مَیں اپنے لئے گدھے پر زین کسوُنگا تا کہ میں سوارہو کر بادشاہ کے ساتھ جاؤُں اِسلئے تیرا خادِم لنگڑا ہے۔
کیونکہ میرے باپ کا سارا گھرانا میرے مالِک بادشاہ کے آگے مُردوں کی مانند تھا تَو بھی تُو نے اپنے خادِم کو اُن لوگوں کے بیچ بیٹھایا جو تیرے دستر خوان پر کھاتے تھے۔ پس کیا اب بھی میرا کوئی حق ہے کہ مَیں بادشاہ کے آگے پھر فریاد کرُوں ؟۔
آج مَیں اِسّی برس کا ہُوں ۔ کیا مَیں بھلے اور بُرے میں اِمتیاز کر سکتا ہُوں ۔ کیا تیرا بندہ جو کچھ کھاتا پیتا ہے اُسکا مزہ جان سکتا ہے؟ کیا مہں گانے والوں اور گانے والیوں کی آواز پھر سُن سکتا ہُوں ؟ پس تیرا بندہ اپنے مالک بادشاہ پر کیوں بار ہو؟۔
اپنے بندہ کو لَوٹ جانے دے تاکہ میں اپنے شہر میں اپنے باپ اور ماں کی قبر کے پاس مرُوں پر دیکھ تیرا بندہ کمِؔہام حاضر ہے۔ وہ میرے مالکِ بادشاہ کے ساتھ پار جائے جو کچھ تجھے بھلا معلوم دے اُس سے کر۔
تب اسرؔائیل کے سب لوگ بادشاہ کے پاس آکر اُس سے کہنے لگے کہ ہمارے بھائی بنی یہُوداہ تجھے کیوں چوری سے لے آئے اور بادشاہ کو اور اُسکے گھرانے کو اور داؔؤد کے ساتھ جتنے تھے اُکو یرؔدن کے پار سے لائے؟۔
تب سب بنی یہُوداہ نے بنی اِسرائیل کو جواب دیا اِسلئے کہ بادشاہ کا ہمارے ساتھ نزدیک کا رشتہ ہے۔ سو تُم اِس بات کے سبب سے ناراض کیوں ہوئے؟ کیا ہم نے بادشاہ کے دام کا کچھ کھا لیا ہے یا اُس سنے ہم کو کچھ انعام دیا ہے۔؟۔
پھر بنی اِسرائیل نے بنی یہُوداہ کو جواب دیا کہ بادشاہ میں ہمارے دس حصّے ہیں اور ہمارا حق بھی داؔؤد پر تُم سے زیداہ ہے پس تُم نے کیون ہماری حقارت کی کہ بادشاہ کو لَوٹا لانے میں پہلے ہم سے صلاح نہیں لی؟ اور بنی یہُودہ کی باتیں بنی اِسرائیل کی باتوں سے زیادہ سخت تھیں۔