۔ اور بنی اسرائیل کے مُلک مصر سے نکل آنے کے بعد چار سو اسیویں سال اسرائیل پر سُلیمان کی سلطنت کے چوتھے برس زیو کے مہینہ میں جو دُوسرا مہینہ ہے ایسا ہُوا کہ اُس نے خُداوندکا گھر بنانا شروع کیا۔
سب سے نچلی منزل پانچ ہاتھ چوڑی اور تیرسی ساتھ ہاتھ چوڑی تھی کیونکہ اُس نے گھر کی دیوار کے گِردا گِرد باہر باہر کے رُخ پُشتے بنائے تھے تاکہ کڑیاں گھر کی دیواروں کو پکڑے ہوئے نہ ہوں۔
اور وہ گھر جب تعمیر ہو رہا تھا تو ایسے پتھروں کا بنایا گیا جو کان پر تیار کیے جاتے تھے ۔ سو اُسکی تعمیر کے وقت نہ مار تول نہ کُلہاڑی نہ لوہے کے کسی اوزار کی آواز اُس گھر میں سُنائی دی ۔
یہ گھر جو تُو بناتا ہے سو اگر تُو میرے آئین پر چلے اور میرے حُکموں کو پورا اور میرے فرمانوں کو مانکر اُن پر عمل کرے تو مَیں اپنا وہ قول جو مَیں نے تیرے باپ داود سے کِیا تیرے ساتھ قائم رکھونگا۔
اور اُس نے اندر گھر کی دیواروں پر دیودار کے تختے لگائے ۔ اِس گھرکے فرش سے چھت کی دیواروں تک اُس نے اُن پر لکڑی لگائی اور اُس نے اُس گھر کے فرش کو صنوبر کے تختوں سے پاٹ دیا ۔
اور اُس نے اُس گھر کے پچھلے حصہ میں بیس ہاتھ تک فرش سے دیواروں تک دیودار کے تختے لگائے۔ اُس نے اِسے اُسکے اندر بنایا تاکہ وہ الہام گاہ یعنی پاکترین مکان ہو ۔
اور اُس نے دونوں کروبیوں کو بھیتر کے مکان کے اندر رکھا او ر کروبیوں کے بازو پھیلے ہوئے تھے ایسا کہ ایک کا بازو ایک دیوار سے اور دوسرے کا بازو دوسری دیوار سے لگا ہُوا تھا اور اِنکے بازو گھر کے بیچ میں ایک دوسرے سے مِلے ہوئے تھے۔
دونوں دروازے زیتون کی لکڑی کے تھے اور اُس نے اُن پر کروبیوں اور کھجور کے درختوں اور کھِلے ہوئے پھُلوں کی کھُدی ہوئی صُورتیں کندہ کیں اور اُن پر سونا منڈھا اور اِس سونے کو کروبیوں پر اور کھجور کے درختوں پر پھیلا دیا۔
اور گیارھویں سال بول کے مہینہ میں جو آٹھواں مہینہ ہے وہ گھر اپنے سب حصوں سمیت اپنے نقشہ کے مُطابق بن کر تیار ہُوا۔ یوں اُسکے بنانے میں اُسے سات سال لگے۔