یہ اُن قوموں کی تھیں جنکی بابت خُداوند نے بنی اسرائیل سے کہا تھا کہ تُم اُنکے بیچ نہ جانا اور نہ وہ تُمہارے بیچ آئیں کیونکہ وہ ضرور تُمہارے دلوں کو اپنے دیوتاوں کی طر مائل کر لینگی۔ سُلیمان اِن ہی کے عشق کا دم بھرنے لگا ۔
کیونکہ جب سپلیمان بُڈھا ہو گیا تو اُسکی بیویوں نے اُسکے دل کو غیر معبودوں کی طرف مائل کر لیا اور اُسکا دل خُداوند اپنے خُدا کے ساتھ کامل نہ رہا جیسا اُسکے باپ داود کا دل تھا ۔
اِس سبب سے خُداوند نے سُلیمان کو کہا چونکہ تُجھ سے یہ فعل ہوا اور تُو نے میرے عہد اور میرے آئین کو جنکا میں نے تُجھے حکم دیا نہیں مانا اِس لیے مَیں سلطنت کو ضرور تُجھ سے چھینکر تیرے خادم کو دونگا۔
(12-13) تَو بھی تیرے باپ داود کی خاطر تیرے ایام میں یہ نہیں کرونگا بلکہ اپنے بندہ داود کی خاطر اور یروشلیم کی خاطر جسے مَیں نے چُن لیا ہے ایک قبیلہ تیرے بیٹے کو دونگا۔
اور وہ مدیان سے نکل کر فاران میں آئے اور فاران سے لوگ ساتھ لیکر شاہِ مصر فرعون کے پاس مصر میں گئے ۔ اُس نے اُسکو ایک گھر دیا اور اُسکے لیے رسد مُقرر کی اور اُسے جاگیر دی۔
اور تحفنیس کی بہن کے اُس سے اُسکا بیٹا جنوبت پیدا ہُدا جسکا دودھ تحفنس نے فرعون کے محل میں چھُڑایا اور جنوبت فرعون کے بیٹوں کے ساتھ فرعون کے محل میں رہا ۔
سو جب ہدد نے مصر میں سُنا کہ داود اپنے باپ دادا کے ساتھ سو گیا اور لشکر کا سردار یوآب بھی مر گیا ہے تو ہدد نے فرعون سے کہا مجھے رخصت کر دے تاکہ میں اپنے مُلک کو چلا جاوں۔
تب فرعون نے اُس سے کہا بھلا تُجھے میرے پاس کس چیز کی کمی ہوئی کہ تُو اپنے مُلک کو جانے کے در پے ہے؟ اُس نے کہا کچھ نہیںپھر بھی تُو مجھے جس طرح ہو رخصت ہی کر دے ۔
اور اُس نے اپنے پاس لوگ جمع کر لیے اور جب داود نے ضوباہ والوں کو قتل کیا تو وہ ایک فوج کا سردار ہو گیا اور وہ دمشق کو جاکر رہیں رہنے اور دمشق میں سلطنت کرنے لگے ۔
اور صریدہ کے افرائمی نباط کا بیٹا یربعام جو سُلیمان کا مُلازم تھا اور جسکی ماں کا نام جو بیوہ تھی صروعہ تھا اُس نے بھی بادشاہ کے خلاف اپنا ہاتھ اُٹھایا ۔
اور اُس نے یُربعام سے کہا کہ تُو اپنے لیے دس ٹکڑے لے لے کیونکہ خُداوند اسرائیل کا خُدا یوں کہتا ہے کہ دیکھ میں سُلیمان کے ہاتھ سے سلطنت چھین لونگا اور دس قبیلے تُجھے دونگا۔
کیونکہ اُنہوں نے مُجھے ترک کیا اور صیدانیوں کی دیوی عستارات اور موآبیوں کے دیوتا کموس اور بنی عمون کے دیوتا مِلکول کی پرستش کی ہے اور میری راہوں پر نہ چلے کہ وہ کام کرتے جو میری نظر میں بھلا تھا اور میرے آئین اور احکام کو مانتے جیسا اُس کے باپ داود نے کیا ۔
(34-35) پھر بھی مَیں ساری مملکت اُسکے ہاتھ سے نہیں لونگا بلکہ اپنے بندہ داود کی خاطر جسے میں نے اِس لیے چُن لیا کہ اُس نے میرے احکام اور آئین مانے ۔ مَیں اُس کے بیٹے کے ہاتھ سے سلطنت یعنی دس قبیلوں کو لیکر اُنکو تُجھے دونگا۔
اور ایسا ہو گا کہ اگر تُو اُن سب باتوں کوجنکا میں تُجھے حکم دوں سُنے اور میری روہوں پر چلے اور جو کام میری نظر میں بھلا ہے اُسکو کرے اور میرے آئین اور احکام مانے جیسا میرے بندہ داود نے کِیا تو مَیں تیرے ے ساتھ رہونگا اور تیرے لئے ایک پایدار گھر بناونگا جیسا میں نے داود کے لیے بنایا اور اسرائیل کو تُجھے دونگا ۔