اور وہ بہت بڑی جلو کے ساتھ یروشلیم میں آئی اور اُس کے ساتھ اونٹ تھے جن پر مصالح اور بہت سا سونا اور بیش بہا جواہر لدے تھے اور جب وہ سُلیمان کے پاس پہنچی تو اُس نے اُن سب باتوں کے بارے میں جو اُس کے دل تھیں اُس سے گفتگو کی ۔
اور اُس کے دسترخوان کی نعمتوں اور اُسکے ملازموں کی نشست اور اُس کے خادموں کی حاضر باشی اور اُنکی پوشاک اور اُسکے ساقیوں اور اُس سیڑھی کو جس سے وہ خداوند کے گھر کو جاتا تھا دیکھا تو اُسکے ہوش اُڑ گئے ۔
تو بھی میں نے و ہ باتیں باور نہ کیں جب تک خُود آخر اپنی آنکھوں سے یہ دیکھ نہ لیا اور مُجھے تو آدھا بھی نہیں بتایا گیا تھا کیونکہ تیری حکمت اور اقبالمندی اُس شہرت سے جو میں نے سُنی بہت زیادہ ہے ۔
خُداوند تیرا خُدا مبارک ہو جو تُجھ سے ایسا خوشنود ہوا کہ تُجھے اسرائیل کے تخت پر بیٹھایا ہے ۔ چونکہ خُداوند نے اسرائیل سے سدا محبت رکھی ہے اِس لیے اُس نے تُجھے عدل اور انصاف کرنے کو بادشاہ بنایا ۔
اور اُس نے بادشاہ کو ایک سو بیس قنطار سونا اور مصالح کا بہت بڑا انبار اور بیش بہا جواہر دیے اور جیسے مصالح سبا کی ملکی نے سُلیمان بادشاہ کو دیے ویسے پھر کبھی ایسی بہتات کے ساتھ نہ آئے ۔
سو بادشاہ نے خُداوند کے گھر اور شاہی محل کے لیے چندن کی لکڑی کے سُتون اور بربط اور گانے والوں کے لیے ستار بنائے ۔ چندن کے ایسے درخت نہ کبھی آئے تھے اور نہ کبھی آج کے دن تک دکھائی دیے۔
اور سُلیمان بادشاہ نے سبا کی ملکہ کو سب کچھ جسکی وہ مُشتاق ہوئی اور جو کچھ اُس نے مانگا دیا ۔ علاوہ اِس کے سُلیمان نے اُسکو اپنی شاہانہ سخاوت سے بھی عنایت کیا ۔ پھر وہ اپنے مُلازموں سمیت اپنی مملکت کو لَوٹ گئی۔
اور سُلیمان بادشاہ کے پینے کے سب برتن سونے کے تھے اور لُبنانی بن کے گھر کے بھی سب برتن خالص سونے کے تھے ۔ چاندی کا ایک بھی نہ تھا کیونکہ سُلیمان کے ایام میں اِسکی کچھ قدر نہ تھی ۔
کیونکہ بادشاہ کے پاس سُمندر میں حیرام کے بیڑے کے ساتھ ایک ترسیسی بیڑا بھی تھا ۔ یہ ترسیسی بیڑا تین برس میں ایک بار آتا تھا اور سونا اور چاندی اور ہاتھی دانت اور بندر اور مور لاتا تھا ۔
اور سُلیمان نے رتھ اور سوار اکٹھے کر لیے ۔ اُس کے پاس ایک ہزار چار سو رتھ اور بارہ ہزار سوار تھے جنکو اُس نے رتھوں کے شہروں میں اور بادشاہ کے ساتھ یروشلیم میں رکھا ۔
اور ایک رتھ چاندی کی چھ سو مثقال میں آتا اور مصر سے روانہ ہوتا اور گھوڑا ڈیڑھ سو مثقال میں آتا تھا اور ایسے ہی حتیوں کے سب بادشاہوں اور ارامی بادشاہوں کے لیے وہ اِنکو اُن ہی کے ذریعہ سے منگاتے تھے۔