Indian Language Bible Word Collections
Proverbs 7:6
Proverbs Chapters
Proverbs 7 Verses
Books
Old Testament
New Testament
Bible Versions
English
Tamil
Hebrew
Greek
Malayalam
Hindi
Telugu
Kannada
Gujarati
Punjabi
Urdu
Bengali
Oriya
Marathi
Books
Old Testament
New Testament
Proverbs Chapters
Proverbs 7 Verses
1
|
اَے میرے بیٹے !میری باتوں کو مان اور میرے فرما ن کو نگاہ میں رکھ۔ |
2
|
میرے فرمان کو بجالا اور زندہ رہ اور میری تعلیم کو اپنی آنکھ کی پتلی جٓان ۔ |
3
|
اُنکو اپنے اُنگلیوں پر باندھ لے ۔اُنکو اپنے دِل کی تختی پر لکھ لے۔ |
4
|
حکمت سے کہہ تو میری بہن ہے اور فہم کو اپنا رشتہ دار قراردے ۔ |
5
|
تاکہ وہ تجھ کو پرائی عورت سے بچائیں یعنی ب یگا عورت سے جو چاپلوسی کی باتیں کرتی ہے |
6
|
کیونکہ میں نے اپنے گھر کی کھڑکی سے یعنی جھروکے میں سے باہر نگاہ کی |
7
|
اور میں نے ایک بے عقل جوان کو نادانوں کے درمیان دیکھا۔یعنی نوجوانون کے درمیان وہ مجھے نظر آیا |
8
|
کہ اُس عورت کے گھر کے پاس گلی کے موڑسے جٓارہا ہے اور اُس نے اُسکے گھر کا راستہ لیا ۔ |
9
|
دِن چھپے شام کے وقت ۔رات کے اندھیرے اور تاریکی میں |
10
|
اور دیکھو !وہاں اُس سے ایک عورت آملی جو دِل کی چالاک اور کسبی کا لباس پہنےتھی ۔ |
11
|
وہ غوغائی اور خود سر ہے۔اُسکے پاؤں اپنے گھر میں نہیں ٹکتے ۔ |
12
|
ابھی وہ کوچوں میں ہے۔ابھی بازاروں میں اور ہر موڑ پر گھات میں بیٹھتی ہے۔ |
13
|
سو اُس نے اُسکو پکڑکر چوما اور بے حیامنہ سے اُس سے کہنے لگی |
14
|
سلامتی کی قربانی کے ذبی مجھ پر فرض تھے۔آج میں نے اپنی نذریں ادا کی ہیں۔ |
15
|
اِسی لئے میں تیری ملاقات کو نکلی کہ کسی طرح تیرا دِیدار حاصل کروں ۔سو تو مجھے مل گیا۔ |
16
|
میں نے اپنے پلنگ پر کامدار غالیچےاور مصر کے سوت کے دھاری دار کپڑے بچھائے ہیں۔ |
17
|
میں نے اپنے بستر کو مرا ور عود اور دار چینی سے معطر کیا ہے۔ |
18
|
آہم صبح تک دِل بھر کر عشق بازی کریں اور محبت کی باتوں سے دِل بہلائیں ۔ |
19
|
کیونکہ میرا شوہر گھر میں نہیں ۔اُس نے دُور کا سفر کیا ہے۔ |
20
|
وہ اپنے ساتھ روپے کی تھیلی لے گیا ہےاور پورے چاند کے وقت گھر آیئگا ۔ |
21
|
اُس نے میٹھی میٹھی باتوں سے اُسکوپُھسلا لیا اور اپنےلبوں کی چاپلوسی سے اُسکو بہکا لیا ۔ |
22
|
وہ فوراً اسکے پیچھے ہو لیا۔جیسے ب ذبح ہونے کو جٓاتا ہے یا ب ڑوں میں احمق سزا پانے کو۔ |
23
|
جیسے پرندہ جٓال کی طرف تیز جٓاتا ہےاور نہیں جٓانتا کہ وہ اُسکی جٓان کے لئے ہے۔حتی کہ تیراسکے جگر کے پار ہو جٓائیگا ۔ |
24
|
سواب اے بیٹو!میری سنو اور میرے منہ کی باتوں پر توجہ کرو |
25
|
تیرا دل اسکی راہوں کی طرف مائل نہ ہو۔تو اسکے راستوں میں گمراہ نہ ہونا ۔ |
26
|
کیونکہ اُس نے بہتوں کو زخمی کرکے گرا دیا ہے۔بلکہ اسکے مقتول بے شمار ہیں ۔ |
27
|
اسکا گھر پاتال کا راستہ ہےاور موت کی کوٹھریوں کو جٓاتا ہے۔ |