سو اگر اس سے خطا ہوئی ہے اور وہ مجرم ٹھہرا ہے تو جو چیز اس نے لوٹی یا جو چیز اس نے ظلم کر کے چھینی یا جو چیز اس کے پاس امانت تھی یا جو کھوئی ہوئی چیز اسے ملی۔
یا جس چیز کے بارے میں اس نے جھوٹی قسم کھائی اس چیز کو وہ ضرور پورا واپس کرے اور اصل کے ساتھ پانچواں حصہ بھی بڑھا کر دے۔ جس دن یہ معلوم ہو کہ وہ مجرم ہے اسی دن وہ اسے اس کے مالک کو واپس دے۔
اور اپنے جرم کی قربانی خداوند کے حضور چڑھائےاور جیتنا دام تو مقرر کرے اتنے دام کا ایک بے عیب مینڈھا ریوڑ میں ہے جرم کی قربانی کے طور پر کاہن کے پاس لائے۔
ہارون اور اسکے بیٹوں کو یوں حکم دے کہ سوختنی قربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ سوختنی قربانی مذبح کے اوپر آتشدان پر تمام رات صبح تک رہے اور مذبح کی آگ اس پر جلتی رہے۔
اور کاہن اپنا کتان کا لباس پہنے اور کتان کے پاجامے کو اپنے تن پر ڈالے اور آگ نے جو سوختنی قربانی کو مذبح پر بھسم کر کے راکھ کر دیا ہے اس راکھ کو اٹھا کر اسے مذبح کی ایک طرف رکھے۔
اور مذبح پر آگ جلتی رہے اور کبھی بجھنے نہ پائے اور کاہن ہر صبح کو اس پر لکڑیاں جلا کر سوختنی قربانی کو اس کے اوپر چن دے اور سلامتی کے ذبیحوں کی چربی کو اس کے اوپر جلایا کرے۔
اور وہ نذر کی قربانی میں سے اپنی مٹھی بھر اس طرح نکالے کہ اس میں تھوڑا سا میدہ اور کچھ تیل جو اس میں پڑا ہو گا اور نذر کی قربانی کا سب لبان آجائےاور اس یادری کے حصہ کو مذبح پر خداوند کے حضور راحت انیز خوشبو کے طور پر جلائے۔
جس دن ہارون کو مسح کیا جائے اس دن وہ اور اس کے بیٹے خداوند کے حضور یہ چڑھاوا چڑھائیں کہ ایفہ کے دسویں حصہ کے برابر میدہ آدھا صبح کو اور آدھا شام کو ہمیشہ نذر کی قربانی کے لئے لائیں۔
وہ توے پر تیل میں پکایا جائے۔ جب وہ تر ہو جائے تو تو اسے لے آنا۔ اس نذر کی قربانی کو پکوان کے ٹکڑوں کی صورت میں گزرننا تاکہ وہ خداوند کے لئے راحت انگیز خوشبو بھی ہو۔
ہارون اوراسکے بیٹوں سے کہہ کہ خطا کی قربانی کے بارے میں شرع یہ ہے کہ جس جگہ سوختنی قربانی کا جانور ذبح کیا جاتا ہے وہیں خطا کی قربانی کا جانور بھی خداوند کے آگے ذبح کیا جائے۔ وہ نہایت پاک ہے۔
جو کچھ اس کے گوشت سے چھو جائے وہ پاک ٹھہریگا اور اگر کسی کپڑے پر اسکے خون کی چھینٹ پڑ جائے تو جس کپڑے پر اسکی چھینٹ پڑی ہے تو اسے کسی پاک جگہ میں دھونا۔