Indian Language Bible Word Collections
Job 9
Job Chapters
Job 9 Verses
Books
Old Testament
New Testament
Bible Versions
English
Tamil
Hebrew
Greek
Malayalam
Hindi
Telugu
Kannada
Gujarati
Punjabi
Urdu
Bengali
Oriya
Marathi
Books
Old Testament
New Testament
Job Chapters
Job 9 Verses
1
|
پھر ایوب ؔ نے جواب دیا:۔ |
2
|
درحقیقت میں جانتا ہُوں کہ بات ےُوں ہی ہے پر اِنسان خُدا کے حُضُور کیسے راستباز ٹھہرے ؟ |
3
|
اگر وہ اُس سے بحث کرنے کو راضی بھی ہو تو یہ ہزار باتوں میں سے اُسے ایک کا بھی جواب نے دے سکیگا ۔ |
4
|
وہ دِل کا عقلمند اور طاقت میں زور آور ہے ۔کِس نے جُرات کرکے اُسکا سامنا کیا اور برومند ہُوا ؟ |
5
|
وہ پہاڑوں کو ہٹا دیتا ہے اور اُنہیں پتا بھی نہیں لگتا ۔وہ اپنے قہر میں اُنہیں اُلٹ دیتا ہے ۔ |
6
|
وہ زمین کو اُسکی جگہ سے ہلادیتا ہے اور اُسکے سُتُون کانپنے لگتے ہیں ۔ |
7
|
وہ آفتاب کو حکم کرتا ہے اور وہ طلوع نہیں ہوتا اور ستاروں پر مُہر لگا دیتا ہے ۔ |
8
|
وہ آسمانوں کو اکیلا تان دیتا ہے اور سُمندر کی لہروں پر چلتا ہے ۔ |
9
|
اُس نے بناتُؔ النصش اور جبّارؔ اور ثُریاؔ اور جنوب کے برجوں کو بنایا ۔ |
10
|
وہ بڑے بڑے کام جو دریافت نہیں ہو سکتے اور بے شُمار عجاءِب کرتا ہے ۔ |
11
|
دیکھ ! وہ میرے پاس سے گذُرتا ہے پر مجھے دِکھائی نہیں دتیا ۔وہ آگے بھی بڑھ جاتا ہے پر میں اُسے نہیں دیکھتا ۔ |
12
|
دیکھ !وہ شکار پکڑتا ہے۔ کونُ سے روک سکتا ہے ؟کون اُس سے کہیگا کہ تو کیا کرتا ہے؟ |
13
|
خدا اپنے غضب کو نہیں ہٹا ئیگا ۔رہبؔ کے مددگار اُسکے نیچے جُھک جاتے ہیں ۔ |
14
|
پھر میری کیا حقیقت ہے کہ میں اُسے جواب دُوں اور اُس سے بحث کرنے کو اپنے لفظ چھانٹ چھانٹکر نکالُوں ؟ |
15
|
اُسے تومیں اگر صادق بھی ہوتا تو جواب نہ دیتا ۔میں اپنے مخالف کی منت کرتا ۔ |
16
|
اگر وہ میرے پُکارنے پر مجھے جواب بھی دیتا تو بھی میں یقین نہ کرتا کہ اُس نے میری آواز سُنی ۔ |
17
|
وہ طوفان سے مجھے توڑتا ہے اور بے سبب میرے زخموں کو زیادہ کرتا ہے۔ |
18
|
وہ مجھے دم نہیں لینے دیتا بلکہ مجھے تلخی سے لبریز کرتا ہے ۔ |
19
|
اگر زور آور کی طاقت کا ذکر ہو تو دیکھو وہ ہے ! اور اگر اِنصاف کا تو میرے لئے وقت کون ٹھہرائیگا ؟ |
20
|
اگر میں صادق بھی ہوں تو بھی میرا ہی منہ مجھے مُلزم ٹھہرائیگا ۔اگر میں کامل بھی ہوں تو بھی یہ مجھے کجرو ثابت کریگا۔ |
21
|
میں کامل تو ہوں پر میں اپنے کو کچھ نہیں سمجھتا ۔میں اپنی زِندگی کو حقیر جانتا ہوں ۔ |
22
|
یہ سب ایک ہی بات ہے اِس لئے میں کہتا ہوں کہ وہ کامل اور شریر دونوں کو ہلاک کردیتا ہے۔ |
23
|
اگر مری ناگہان ہلاک کرنے لگے تو وہ بے گُناہ کی آزمائش کا مضحکہ اُڑاتا ہے۔ |
24
|
زمین شریروں کو سُپرد کر دی گئی ہے۔وہ اُسکے حاکموں کے منہ ڈھانک دیتا ہے ۔اگر وہی نہیں تو اَور کون ہے؟ |
25
|
میرے دِن ہر کاروں سے بھی تیز رَو ہیں ۔وہ اُڑے چلے جاتے ہیں اور خوشی نہیں دیکھنے پاتے ۔ |
26
|
وہ تیز جہازوں کی طرح نکل گئے اور اُس عُقاب کی مانند جو شکار پر جھپٹتا ہو۔ |
27
|
اگر میں کہوں میں اپناغم بُھلادُونگا اور اُداسی چھوڑ کر دِل شاد ہُونگا |
28
|
تو میں اپنے دُکھوں سے ڈرتا ہُوں ۔میں جانتا ہُوں کہ تو مجھے بے گُناہ نہ ٹھہرائیگا ۔ |
29
|
میں تو مُلزم ٹھہرونگا ۔پھر میں عبث زحمت کیوں اُٹھاؤں ؟ |
30
|
اگر میں اپنے کو برف کے پانی سے دھوؤں اور اپنے ہاتھ کتنے ہی صاف کُروں |
31
|
تو بھی تُو مجھے کھائی میں غوطہ دیگا اور میرے ہی کپڑے مجھ سے گھن کھا ئینگے ۔ |
32
|
کیو نکہ وہ میری طرح آدمی نہیں کہ میں اُسے جواب دُوں اور ہم عدالت میں باہم حاضر ہوں ۔ |
33
|
ہمارے درمیان کوئی ثالث نہیں جو ہم دونوں پر اپنا ہاتھ رکھے ۔ |
34
|
وہ اپنا عصا مجھ سے ہٹا لے اور اُسکی ڈراونی بات مجھے ہراسان نہ کرے ۔ |
35
|
تب میں کچھ کہونگا اور اُس سے ڈرنے کا نہیں کیو نکہ اپنے آپ میں تو میں ایسا نہیں ہوں |