اور یعقؔوب نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر نظر کی اور کیا عیکھتا ہے کہ عؔیسو چار سَو آدمی ساتھ لِئے چلا آرہا ہے ۔ تب اُس نے لَؔیاہ اور رؔاخِل اور دونوں لَونڈیوں کو بچےّ بانٹ دِئے۔
پِھر اُس نے آنکھیں اُٹھائیں اور عورتوں اور بچّوں کو دیکھا اور کہا کہ یہ تیرے ساتھ کِون ہیں؟ اُس نے کہا یہ وہ بّچے ہیں جو خُدا نے تیرے خادِم کو عنایت کئِے ہیں ۔
یعؔقوب نے کہا نہیں اگر مُجھ پر تیرے کرم کی نظر ہُوئی ہے تو میرا نذرانہ میرے ہاتھ سے قُبول کر کیونکہ میں نے تیرا مُنہ اَیسا دیکھا جَیسا کو ؑی خُدا کا مُنہ دیکھتا ہے اور تُو مُجھ سے راضی ہوا۔
سو میرا نذرانہ جو تیرے حضور پیش ہُوا قُبول کر لے کیونکہ خُدا نے مُجھ پر بڑا فضل کیا ہے اور میرے پاس سب کُچھ ہے۔ غرض اُس نے اُسے مجُبور کیا تب اُس نے اُسے لے لیا۔
اُس نے اُسے جواب دیا میرا خُداوند جانتا ہے کہ میرے ساتھ نازک بچے اور دُودھ پلانے والی بھیڑ بکریان اور گائیں ہیں ۔ اگر اُنکو ایک دِن بھی حد سے زیداہ ہنکائیں تو سب بھیڑ بکریاں مر جائینگی ۔
سو میرا خُداوند اپنے خادِم سے پیشتر روانہ ہو جائے اور مَیں چَوپایوں اور بچوں کی رفات کے مُطابق آہستہ آہستہ چلتا ہُوا اپنے خُداوند کے پاس شؔعیر میں آجاؤنگا۔
تب عؔیسو نے کہا کہ مرضی ہو تو مَیں جو لوگ میرے ہمراہ ہیں اُن میں سے تھوڑے تیرے ساتھ چھوڑتا جاؤں۔ اُس نے کہا اِسکی کیا ضرورت ہے ؟ میرے خُداوند کی نظر کرم میرے لئے کافی ہے۔
اور یعقؔوب سفر کرتا ہوا اُسکؔات میں آیا اور اپنے لئےِ ایک گھر بنایا اور اپنے چوُپایوں کے لئِے جھونپڑے کھڑے کئِے ۔ اِسی سبب سے اِس جگہ کا نام سُکؔاّت پڑگیا۔