اور گُذرے زمانہ میں جب ساؔؤل ہمارا بادشاہ تھا تو تُو ہی اِسرائیلیوں کو لے جایا اور لے آیا کرتا تھا اور خُداوند نے تجھ سے کہا کہ تو میرے اِسرائیلی لوگوں کی گلہّ بانی کریگا اور تُو اِؔسرائیل کا سردار ہوگا۔
غرض اِؔسرائیل کے سب بُزرُگ حؔبرُون میں بادشاہ کے پاس آئے اور داؔؤد بادشاہ نے حؔبرُون میں اُنکے ساتھ خُداوند کے حُضُور عہد باندھا اور اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کر کے اِؔسرائیل کا بادشاہ بنایا۔
پھر بادشاہ اور اُسکے لوگ یرؔوشلم کو یبوسیوں پر جو اُس مُلک کے باشِندے تھے چڑھائی کرنے گئے۔ اُنہوں نے داؔؤد سے کہا جب تک توُ اندھوں اور لنگڑوں کو نہ لے جائے یہاں نہیں آنے پائیگا۔ وہ سمجھتے تھے کہ داؔؤد یہاں نہیں آسکتا۔
اور داؔؤد نے اُس دِن کہا کہ جو کوئی یبُوسیوں کو مارے وہ نالے کو جائے اور اُن لنگڑوں اور اندھوں کو مارے جن سے داؔؤد کے جی کو نفرت ہے ۔ اِسی لئے یہ کہاوت ہے کہ اندے اور لنگڑے وہاں ہیں ۔ سو وہ گھر میں نہیں آسکتا۔
اور جب فلِستیوں نے سُنا کہ اُنہوں نے داؔؤد کو مسح کرکے اِسراؔئیل کا بادشاہ بنایا ہے تو سب فلِستی داؔؤد کی تلاش میں چڑھ آئے اور داؔؤد کو خبر ہُوئی ۔ سو وہ قلعہ میں چلا گیا ۔
تب داؔؤد نے خُداوند سے پوُچھا کیا مَیں فلِستیوں کے مُقابلہ کو جاؤں ؟ کیا توُ اُنکو میرے ہاتھ میں کر دیگا ؟ خُداوند نے داؔؤد سے کہا کہ جا کیونکہ مَیں ضُرور فلِستیوں کو تیرے ہاتھ میں کردُونگا۔
سو داؔؤد بعؔل پر اضیم میں آیا اور وہاں دؔاؤد نے اُنکو مارا اور کہنے لگا کہ خُداوند نے میرے دُشمنوں کو میرے سامنے توڑ ڈالا جَیسے پانی ٹوٹ کر بہ نکلتا ہے۔ اِسلِئے اُس نے اُس جگلہ کا نام بعؔل پراضِیم رکھّا ۔
اور جب تُت کے درختوں کی پُھنگیوں میں تجھے فَوج کے چلنے کی آواز سُنائی دے توچُست ہو جانا کیونکہ اُس وقت خُداوند تیرے آگے آگے نِکل چُکا ہو گا تا کہ فلِستیوں کے لشکر کو مارے۔