اور شاہِ مصر نے اُس کے بھائی الیاقیم کو یہوداہ اور یروشلیم کا بادشاہ بنایا اور اُس کا نام بدل کر یہو یقیم رکھا اور نکوہ اُس کے بھائی یہو آخز کو پکڑکر مصر لے گئے۔
اور یہو یقیم کے باقی کام اور اُس کے نفرت انگیز اعمال اور جو کُچھ اُس میں پایا گیا وہ اسرائیل اور یہوداہ کے بادشاہوں کی کتاب میں قلمبند ہیں اور اُس کا بیٹا یہویاکین اُس کی جگہ بادشاہ ہوا۔
اور نئے سال کے شروع ہوتے ہی نبوکد نظر بادشاہ نے اُسے خُداوند کے گھر کے نفیس برتنوں کے ساتھ بابل کو بلوالیا اور اُس کے بھائی صدقیاہ کو یہوداہ اور یروشلیم کا بادشاہ بنایا ۔
اور اُس نے نبوکد نضر بادشاہ سے بھی جس نے اُسے خُدا کی قسم کھلائی تھی بغاوت کی بلکہ وہ گردن کش ہو گیا اور اُس نے اپنا دل ایسا سخت کر لیا کہ خُداوند اسرائیل کہ خُدا کی طرف رجوع نہ لایا۔
اُس کے سوا کاہنوں کے سب سرداروں اور لوگوں نے اور قوموں کے سب نفرتی کاموں کے مُطابق بڑی بدکاریاں کیں اور اُنہوں نے خُداوند کے گھر کو جسے اُس نے یروشلیم میں مُقدس ٹھہرایا تھا نا پا ک کیا ۔
لیکن اُنہوں نے خُدا کے پیغمبروں کو ٹھٹھوں میں اُڑایا اور اُس کی باتوں کو نا چیز جانا اور اُس کے نبیوں کی ہنسی اُڑائی یہاں تک کہ خُداوند کا غضب اپنے لوگوں پر ایسا بھڑکا کہ کوئی چارہ نہ رہا۔
چنانچہ وہ کسدیوں کے بادشاہ کو اُن پر چڑھا لایا جس نے اُن کے مُقدس کے گھر میں اُن کے جوانوں کو تلوار سے قتل کیا اور اُس نے کیا جوان کیا کنواری کیا بُڈھا کیا عُمر رسیدہ کسی پر ترس نہ کھایا ۔اُس نے سب کو اُس کے ہاتھ میں دے دیا۔
تاکہ خُداوند کا وہ کلام جو یرمیاہ کی زبانی آیا تھا پُورا ہو کہ مُلک اپنے سبتوں کا آرام پا لے کیونکہ جب تک وہ سُنسان پڑا رہا تب تک یعنی ستر برس تک اُسے سبت کا آرام ملا۔
اور شاہ فارس خورس کی سلطنت کے پہلے سال اس لیئے کہ خُداوند کا کلام جویرمیاہ کی زُبانی آیا تھا پُورا ہو خُداوند نے شاہ فارس خورس کا دل اُبھارا سو اُس نے اپنی ساری مملکت میں منادی کروائی اور اُس مضمون کا فرمان بھی لکھا کہ۔
شاہ فارس خورس یوں فرماتا ہے کہ خُداوند آسمان کے خُدا نے زمین کی سب مملکتیں مُجھے بخشی ہیں اور اُس نے مُجھ کو تاکید کی ہے کہ میں یروشلیم میں جو یہوداہ میں ہے اُس کے لیئے یک مسکن بناؤں پس تُمہارے درمیان جو کوئی اُس کی ساری قوم میں سے ہو خُداوند اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو اور وہ دانہ ہو جائے۔