کہ مملکت کے سب لوگوں اور کاہنوں سے کہہ کہ جب تُم نے پانچویں اور ساتویں مہینے میں ان ستر برس تک روزہ رکھا اور ماتم کیا تو کیا کیا کبھی میرے لے خاص میرے ہی لے روزہ رکھا تھا؟۔
کیا یہ وہی کلام نہیں جو خُداوند نے گذشتہ نبیوں کی معرفت فرمایا جب یروشیلم آباد اور آسودہ حال تھا اور اُس کی نواحی کے شہر اور جنُوب کی سر زمین اور میدان آباد تھے؟۔
اور اُنہوں نے اپنے دلوں کو الماس کی مانند سخت کیا تاکہ شریعت اور اُس کلام کو سُنیں جو ربُ الافواج نے گزشتہ نبیوں پر اپنی رُوح کی معرفت نازل فرمایا تھا اس لے ربُ الافواج کی طرف سے قہر شدید نازل ہُوا۔
بلکہ اُن کو سب قوموں میں جن سے وہ ناواقف ہیں پراگندہ کروں گا۔ یُوں اُن کے بعد مُلک ویراب ہُوا یہاں تک کسی نے اُس میں آمدورفت نہ کی کیونکہ اُنہوں نے اُس دلکشا مُلک کو ویران کر دیا ۔