اس نے کہا تو خداوند کی طرف سے مبارک ہو اے میری بیٹی تو نے شروع کی نسبت آخر میں زیادہ مہربانی کر دکھائی اس لیے کہ تو نے جوانوں کا خواہ امیر ہوں یا غریب پیچھا نہ کیا۔
اس رات تو ٹھہری رہ اور صبح کو اگر وہ قرابت کا حق ادا کرنا چاہے تو خیر وہ قرابت کا حق ادا کرے اور اگر وہ تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرنا نہ چاہے تو زندہ خدا کی قسم میں تیرے ساتھ قرابت کا حق ادا کرونگا ۔ صبح تک تو تو لیٹی رہ۔
سو وہ صبح تک اسکے پاؤں کے پاس لیٹی رہی اور پیشتر اس سے کہ کوئی ایک دوسرے کو پہچان سکے اٹھ کھڑی ہوئی کیونکہ اس نے کہہ دیا تھا کہ یہ ظاہر نہ ہونے پائے کہ کھلیہان میں یہ عورت آئی تھی۔
تب اس نے کہا اے میری بیٹی جب تک اس بات کے انجام کا تجھے پتا نہ لگے تو چپ چاپ بیٹھی رہ اس لیے کہ اس شخص کو چین نہ ملے گا جب تک وہ اس کام کو آج ہی تمام نہ کر لے۔