پَس اَے اِلزام لگانے والے! تُو کوئی کِیُوں نہ ہو تیرے پاس کوئی عُزر نہِیں کِیُونکہ جِس بات کا تُو دُوسرے پر اِلزام لگاتا ہے اُسی کا تُو اپنے آپ کو مُجرم ٹھہراتا ہے۔ اِس لِئے کہ تُو جو اِلزام لگاتا ہے خُود وُہی کام کرتا ہے۔
اِس لِئے کہ جِنہوں نے بغَیر شَرِیعَت پائے گُناہ کِیا وہ بغَیر شَرِیعَت کے ہلاک بھی ہوں گے اور جِنہوں نے شَرِیعَت کے ماتحت ہوکر گُناہ کِیا اُن کی سزا شَرِیعَت کے مُوافِق ہوگی۔
اِس لِئے کہ جب وہ قَومیں جو شَرِیعَت نہِیں رکھتِیں اپنی طبِیعت سے شَرِیعَت کے کام کرتی ہیں تو باُوجُود شَرِیعَت نہ رکھنے کے وہ اپنے لِئے خُود ایک شَرِیعَت ہیں۔
چُنانچہ وہ شَرِیعَت کی باتیں اپنے دِلوں پر لِکھی ہُوئی دِکھاتی ہیں اور اُن کا دِل بھی اُن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور اُن کے باہمی خیالات یا تو اُن پر اِلزام لگاتے ہیں یا اُن کومعزُور رکھتے ہیں۔
اور جو شَخص قَومیِّت کے سبب سے نامختُون رہا اگر وہ شَرِیعَت کو پُورا کرے تو کیا تُجھے جو باوُجُود کلام اور ختنہ کے شَرِیعَت سے عدُول کرتا ہے قُصُور وار نہ ٹھہرائے گا؟۔
بلکہ یہُودی وُہی ہے جو باطِن میں ہے اور ختنہ وُہی ہے جو دِل کا اور رُوحانی ہے نہ کہ لفظی۔ اَیسے کی تعریف آدمِیوں کی طرف سے نہِیں بلکہ خُدا کی طرف سے ہوتی ہے۔