اور اُس صحن کو جو مَقدِس کے باہِر ہے خارِج کر دے اور اُسے نہ ناپ کِیُونکہ وہ غَیرقَوموں کو دے دِیا گیا ہے۔ وہ مُقدّس شہر کو بیالِیس مہِینے تک پامال کریں گے۔
اور اگر کوئی اُنہِیں ضرر پہُنچانا چاہتا ہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نِکل کر اُن کے دُشمنوں کو کھا جاتی ہے اور اگر کوئی اُنہِیں ضرر پہُنچانا چاہے گا تو وہ ضرُور اِسی طرح مارا جائے گا۔
اُن کو اِختیّار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نُبُوّت کے زمانہ میں پانی نہ برسے اور پانِیوں پر اِختیّار ہے کہ اُنہِیں خُون بنا ڈالیں اور جِتنی دفعہ چاہیں زمِین پر ہر طرح کی آفت لائیں۔
اور اُمّتوں اور قبِیلوں اور اہلِ زبان اور قَوموں میں سے لوگ اُن کی لاشوں کو ساڑھے تِین دِن تک دیکھتے رہیں گے اور اُن کی لاشوں کو قَبر میں نہ رکھنے دیں گے۔
اور زمِین کے رہنے والے اُن کے مرنے سے خُوشی منائیں گے اور شادِیانے بجائیں گے اور آپس میں تحفے بھیجیں گے کِیُونکہ اِن دونوں نبِیوں نے زمِین کے رہنے والوں کو ستایا تھا۔
اور ساڑھے تِین دِن کے بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زِندگی کی رُوح داخِل ہُوئی اور وہ اپنے پاؤں کے بل کھڑے ہو گئے اور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خَوف چھا گیا۔
پھِر اُسی وقت ایک بڑا بھَونچال آگیا اور شہر کا دسواں حِصّہ گِر گیا اور اُس بھَونچال سے سات ہزار آدمِی مرے اور باقی ڈر گئے اور آسمان کے خُدا کی تمجِید کی۔
اور جب ساتویں فرِشتہ نے نرسِنگا پھُونکا تو آسمان پر بڑی آوازیں اِس مضمُون کی پَیدا ہُوئیں کہ دُنیا کی بادشاہی ہمارے خُداوند اور اُس کے مسِیح کی ہو گئی اور وہ ابدُالآباد بادشاہی کرے گا۔
اور قَوموں کو غُصّہ آیا اور تیرا غضب نازِل ہُؤا اور وہ وقت آ پہُنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کِیا جائے اور تیرے بندوں نبِیوں اور مُقدّسوں اور اُن چھوٹے بڑوں کو جو تیرے نام سے ڈرتے ہیں اجر دِیا جائے اور زمِین کے تباہ کرنے والوں کو تباہ کِیا جائے۔
اور خُدا کا جو مَقدِس آسمان پر ہے وہ کھولا گیا اور اُس کے مَقدِس میں اُس کے عہد کا صندُوق دِکھائی دِیا اور بِجلِیاں اور آوازیں اور گرجیں پَیدا ہُوئیں اور بھَونچال آیا اور بڑے اولے پڑے۔