1
|
لموایل بادشاہ کے پیغام کی باتیں جو اُسکی ماں نے اُسے سکھائیں۔ |
2
|
اَے میرے بیٹے! اَے میرے رحم کے بیٹے !تجھے جسے میں نے نذریں مان کر پایا کیا کہوں؟ |
3
|
اپنی قوت عورتوں کو نہ دے اور اپنی راہیں بادشاہوں کو بگاڑنے والوں کی طرف نہ نکال ۔ |
4
|
بادشاہوں کو اَے لموایل !بادشاہ کو میخواری زیبا نہیں اور شراب کی تلاش حاکموں کو شایان نہیں۔ |
5
|
مبادا وہ پیکر قوانین کو بھول جٓائیں اور کسی مظلوم کی حق تلفی کریں ۔ |
6
|
شراب اُسکو پلاو جو مرنے پر ہے اور مے اُسکو جو تلخ جٓان ہے |
7
|
تاکہ وہ پئے اوراپنی تنگدستی فراموش کرےاور اپنی تباہ حالی کو پھریاد نہ کرے ۔ |
8
|
اپنا منہ گونگے کے لئے کھول ۔اُن سب کی وکالت کو جو بکیس ہیں ۔ |
9
|
اپنا منہ کھول۔راستی سے فیصلہ کر اور مسکینوں اور ور محتاجوں کا اِنصاف کر۔ |
10
|
نیکوکار بیوی کس کو ملتی ہے؟کیونکہ اُسکی قدر مرجٓان سے بھی بہت زیادہ ہے۔ |
11
|
اُسکے شوہر کے دِل کو اُس پر اعتماد ہے اور اُسے منافع کی کمی نہ ہوگی ۔ |
12
|
وہ اپنی عمر کے تمام ایام میں اُس سے نیکی ہی کریگی۔بدی نہ کریگی ۔ |
13
|
وہ اُون اور کتان ڈھونڈتی ہے اور خوشی کے ساتھ اپنے ہاتھوں سے کام کرتی ہے ۔ |
14
|
وہ سوداگروں کے جہاز وں کی مانند ہے۔ وہ اپنی خورِش دور سے لے آتی ہے۔ |
15
|
وہ رات ہی کو اُٹھ بیٹھتی ہے اور اپنے گھرانے کو کھلاتی ہے اور اپنی لونڈیوں کو کام دیتی ہے |
16
|
وہ کسی کھیت کی بابت سوچتی ہے اور اُسے خرید لیتی ہے اور اپنے ہاتھوں کے نفع سے تاکستان لگاتی ہے۔ |
17
|
وہ مضبوطی سے اپنی کمر باندھتی ہے اور اپنے بازووں کو مضبوط کرتی ہے۔ |
18
|
وہ اپنی سوداگری کو سود مند پاتی ہے۔رات کو اُسکا چراغ نہیں بجھتا ۔ |
19
|
وہ تکلے پر ہاتھ چلاتی ہے اور اُسکے ہاتھ اٹیرن پکڑتے ہیں۔ |
20
|
وہ مفلسوں کی طرف اپنا ہاتھ بڑھاتی ہے ہاں وہ اپنے ہاتھ محتاجوں کی طرف بڑھاتی ہے۔ |
21
|
وہ اپنے گھرانے کے لئے برف سے نہیں ڈرتی لہونکہ اُسکے خاندان میں ہر ایک سرخ پوش ہے۔ |
22
|
وہ اپنے لئے نگارین بالا پوش بناتی ہے۔اُسکی پوشاک مہین کتانی اور ارغوانی ہے۔ |
23
|
اُسکا شوہر پھاٹک میں مشہور ہے جب وہ ملک کے بزرگوں کے ساتھ بیٹھتا ہے۔ |
24
|
وہ مہین کتانی کپڑے بناکر بیچتی ہے اور ٹپکے سوداگروں کے حوالہ کرتی ہے۔ |
25
|
عزت اور حرمت اُسکی پوشاک ہیں اور وہ آیندہ ایام پر ہنستی ہے۔ |
26
|
اُسکے منہ سے حکمت کی باتیں نکلتی ہیں ۔اُسکی زبان پر شفقت کی تعلیم ہے۔ |
27
|
وہ اپنے گھرانے پر بخوبی نگاہ رکھتی ہے اور کاہلی کی روٹی نہیں کھاتی ۔ |
28
|
اُسکے بیٹے اُٹھتے ہیں اور اُسے مبارک کہتے ہیں۔اُسکا شوہر بھی اُسکی تعریف کرتا ہے |
29
|
کہ بُہتیری بیٹیوں نے فضیلت دِکھائی ہے لیکن تو سب پر سبقت لے گئی ۔ |
30
|
حُسن دھوکا اور جمال بے ثبات ہے لیکن وہ عورت جو خداوند سے ڈرتی ہے ستودہ ہو گی ۔ |
31
|
اُسکی محنت کا اجر اُسے دو اور اُسکے کاموں سے مجلس میں اُسکی ستایش ہو۔ |
Proverbs 31:24 Gujarati Language Bible Words basic statistical display
COMING SOON ...