اور اسکی نذرات کی منت کےدنوں میں اس کے سر پر استرا نہ پھیرا جائے جب تک وہ مدت جس کے لیے وہ خداوند کا نذیر بنا ہے پوری نہ ہو تب تک وہ مقدس رہے اور اپنے سر کی بالوں کو بڑھنے دے
اور کاہن ایک خطا کی قربانی کے لیے اور دوسرے کو سوختنی قربانی کے لیے گذرانے اور اسکے لیے کفارہ دے کیونکہ وہ مردہ کے سبب سے گنہگار ٹھہرا ہے اور اس کے سر کو اسی دن مقدس کرے
پھر وہ اپنی نذرات کی مدت کو خداوند کے لیے مقدس کرے اور ایک یکسالہ نر برہ جرم کی قربانی کے لیے لائے لیکن جو دن گذر گئے وہ گنے نہیں جائیں گے کیونکہ اس کی نذرات ناپاک ہوگئی
اور خداوند کے حضور اپنا چڑھاوا چڑھائے یعنی سوختنی قربانی کے لیے ایک بے عیب یکسالہ نر برہ اور خطا کی قربانی کے لیے ایک بے عیب ماد ہ برہ اور سلامتی کی قربانی کے لیے ایک بے عیب مینڈھا
اور جب نذیر اپنی نذرات کے بال منڈوا چکے تو کاہن اس کے مینڈھے کا ابالا ہوا شانہ اورا یک بے خمیری روٹی میں سے اور ایک بے خمیری کلچہ لے کر اس نذیرکے ہاتھوں پر ان کو دھرے
پھر خداوند ان کو ہلانے کی قربانی کے طور پر خداوند کے حضور ہلائے۔ ہلانے کی قربانی کے سینہ اور اٹھانے کی قربانی کے شانہ کے ساتھ یہ بھی کاہن کے لیے مقدس ہیں اس کے بعد نذیر مے پی سکے گا
نذیر جو منت مانے اور جو چڑھاوا اپنی نذرات کے لیے خداوند کے حضور لائے علاوہ اس کے جسکا اسے مقدور ہو ان سبھوں کے بارے میں شرع یہ ہے جیسی منت اس نے مانی ہو ویسا ہی اسکو نذرات کی شرع کے مطابق عمل کرنا پڑیگا