شرع کے جس آئین کا حکم خداوند نے دیا ہے وہ یہ ہے کہ تو بنی اسرائیل سے کہہ کہ وہ تیرے پاس ایک بے داغ اور بے عیب سرخ رنگ کی بچھیا لائیں جس پر کبھی جوا نہ رکھا گیا ہو
اورا لیعزر کاہن اپنی انگلی سے اس کا کچھ خون لے کر اسے خیمہ اجتماع کے آگے کی طرف سات بار چھڑکے پھر کوئی اس کی آنکھوں کے سامنے اس گائے کو جلا دے یعنی اس چمڑا اور گوشت اور خون اور گوبر اس سب کو جلا ئے
اور کوئی پاک شخص اس گائے کی راکھ کو بٹورے اور اسے لشکر گاہ کے باہر کسی پاک جگہ میں دھر دے یہ بنی اسرائیل کے لیے ناپاکی دور کرنے کے لیے رکھی ہے کیونکہ یہ خطا کی قربانی ہے
اور جو اس گائے کی راکھ کو بٹورے وہ شخص بھی اپنے کپڑے دھوئے اور وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا اور یہ بنی اسرائیل کے لیے اور ان پردیسیوں کے جو ان میں بودوباش کرتے ہیں ایک دائمی آئین ہوگا
ایسا آدمی تیسرے دن اپنے آپ کو اس راکھ سے پاک کرے تو وہ ساتویں دن پاک ٹھہرے گا پر اگر وہ تیسرے دن اپنے آپ کو صاف نہ کرے تو وہ ساتویں دن پاک نہیں ٹھہرے گا
جو کو ئی آدمی لاش کو چھو کر اپنے کو صاف نہ کرے وہ خداوند کے مسکن کو ناپاک کرتا ہے وہ شخص اسرائیل میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ ناپاکی دور کرنے کا پانی اس پر چھڑکا نہیں گیا اس لیے وہ ناپاک ہے اسکی ناپاکی اب تک اس پر ہے
پھر کو ئی پاک آدمی زوفا لے کر اور اسے پانی میں ڈبو ڈبو کر اس ڈیرے پر اور جتنے برتن اور آدمی وہاں ہو ں ان پر اور جس شخص نے ہڈی کو یا مقتول کو یا مردہ کو یا قبر کو چھوا ہے اس پر چھڑکے
وہ پاک آدمی تیسرے دن اور ساتویں دس اس ناپاک آدمی پر پانی کو چھڑکے اور ساتویں دن اسے صاف کرے پھر اپنے کپڑے دھوئے اور پانی سے نہائے تو وہ شام کو پاک ہوگا
لیکن جو ناپاک ہو اور اپنی صفائی نہ کرے وہ شخص جماعت میں سے کاٹ ڈالا جائے گا کیونکہ اس نے خداوند کے مقدس کو ناپاک کیا ناپاکی دور کرنے کا پانی اس پر چھڑکا نہیں گیا اس لیے وہ ناپاک ہے
اور یہ ان کے لیے ایک دائمی آئین ہو جو ناپاکی دور کرنے کے پانی کو لے کر چھڑکے وہ اپنے کپڑے دھوئے اور جو کوئی ناپاکی دور کرنے کے پانی کو چھوئے وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا