تو آدمیوں کو بھیج کر وہ ملک کنعان کا جو میں بنی اسرائیل کو دیتا ہوں حال دریافت کریں ان کے باپ دادا کے ہر قبیلہ سے ایک آدمی بھیجنا جو ان کے ہاں کا رئیس ہو
اور وہاں کی زمین کیسی ہے زرخیز ہے یا بنجر اور اس میں درخت ہیں یا نہیں تمہاری ہم تبندھی رہے اور اس ملک کا پھل لیتے آنا اور و ہ موسم انگور کی پہلی فصل کا تھا
اور جنوب کی طرف وے ہوتے ہوئے جبرون تک گئے جہا ں عناق کے بیٹے اخیمان اور سیسی اور تلمی رہتے تھے ( اور جبرون ضعن سے جو مصر میں سے ہے ساتھ برس آگے بسا تھا)
اور وہ وادیِ اسکال میں پہنچے وہاں انہوں نے انگور کی ایک ڈالی کاٹ لی جس میں ایک ہی گچھا تھا اور جسےدو آدمی ایک لاٹھی پر لٹکائے لے کر گئے اور وہ کچھ انار اور انجیر بھی لائے
اور وہ چلے اور موسیٰ اور ہارون اور بنی اسرائیل کی ساری جماعت کے پاس دشت فاران کے قادس میں آئے اور انکو اور ساری جماعت کو ساری کیفیت سنائی اور اس ملک کا پھل انکو دکھایا
اس ملک کے جنوبی حصہ میں تو عمالیقی آباد ہیں اور حتی اور یبوسی اور اموری پہاڑوں پر رہتے ہیں اور سمندر کے ساحل پر اوریردن کے کنارے کنارے کنعانی بسے ہوئے ہیں
ان آدمیوں نے بنی اسرائیل کو جسے وہ دیکھنے گئے تھے بری خبر دیا اور یہ کہا کہ وہ ملک جسکا حال دریافت کرنے کے لیے ہم اس میں سے گزرے ایک ایسا ملک ہے جو اپنے باشندوں کو کھا جاتا ہے اور وہاں جتنے آدمی ہم نے دکیھے وہ بڑے قد آور ہیں
اور ہم نے وہاں بنی عناق کو بھی دیکھا جو جبار ہیں اور جباروں کی نسل سے ہیں اور ہم تو اپنی ہی نگاہ میں ایسے تھے جیسے ٹڈے ہوتے ہیں اور ایسے ہیں ان کی نگاہ میں تھے۔