پر ہمارے جِسم تو ہمارے بھائیوں کے جِسم کی طرح ہیں اور ہمارے بال بچے اَیسے ہیں جیسے اُنکے بال بچے اور دیکھو ہم اپنے بیٹے بیٹیوں کو نوکر ہونے کے لئے غلامی کے سُپرد کرتے ہیں اور ہماری بیٹیوں میں سے بعض لونڈیاں بن چکی ہیں اور ہمار اکچھ بس نہیں چلتا کیونکہ ہمارے کھیت اور انگورِستان اوروں کے قبضہ میں ہیں۔
اور میں نے اپنے دِل میں سوچا اور اِمیروں اور حاکموں کو ملامت کرکے اُن سے کہا تم میں سے ہر ایک اپنے بھائی سے سود لیتا ہے اور میں نے ایک بڑی جماعت کو اُنکے خلاف جمع کیا۔
اور میں نے اُن سے کہا کہ ہم اپنے مقدور کے موافق اپنے یہودی بھائیوں کو جو اور قوموں کے ہاتھ بیچ دِئے گئے تھے دام دیکر چھڑایا ۔ سو کیا تم اپنے ہی بھائیوں کو بیچو گے؟اور کیا وہ ہمارے ہی ہاتھ میں بیچے جائینگے ؟تب وہ چپ رہے اور اُنکو کچھ جواب نہ سوجھا۔
میں تمہاری منت کرتا ہوں کہ آج ہی کے دِن اُنکے کھیتوں اور انگورِستانوں اور زیتون کے باغوں اور گھروں کو اور اُس روپے اور اناج اور مے اور تیل کے سو یں حصہ کوجو تم اُن سے جبراً لیتے ہو اُنکو واپس کر دو۔
تب اُنہوں نے کہا کہ ہم اُنکو واپس کر دینگے اور اُن سے کچھ نہ مانگینگے جیسا تو کہتا ہے ہم ویسا ہی کر ینگے ۔پھر میں نے کاہنوں کو بُلایا اور اُن سے قسم لی کہ وہ اِسی وعدہ کے مطابق کرینگے۔
پھر میں نے اپنادامن جھاڑا اور کہا کہ اِسی طرح سے خدا ہر شخص کو جو اپنے اِس وعدہ پر عمل نہ کرے اُسکے گھر سے اور اُسکے کاروبار سے جھاڑڈالے۔ وہ اِسی طرح جھاڑ دیا اور نکال پھینکا جاے۔تب ساری جماعت نے کہا آئین اور خدا وند کی حمد کی اور لوگوں نے اِس وعدہ کے مطابق کام کیا۔
علاوہ اِسکے جِس وقت سے میں یہوداہ کے ملک میں حاکم مُقرہ ہوا یعنی ارتخششتا بادشاہ کے بیسویں برس سے بتیسویں برس تک غرض بارہ برس میں نے اور میرے بھائیوں نے حاکم ہونے کی روٹی نہ کھائی ۔
لیکن اگلے حاکم جو مجھ سے پہلے تھے رعیت پر ایک بار تھے اور علاوہ چالیس مثقال چاندی کے روٹی اور مے اُن سے لیتے تھے بلکہ اُنکے نوکر بھی لوگوں پر حکومت جتاتے تھے لیکن میں نے خدا کے خوف کے سبب سے اَیسا نہ کیا۔
اور ایک بیل اور چھ موٹی موٹی بھیڑیں ایک دِن کے لئے تیار کی جاتی تھیں۔مُرغیاں بھی میرے لئے تیار کی جاتی تھیں اور دس دس دِن کے بعد ہر قسم کی مے کا ذخیرہ تیار ہوتا تھا باوجوداِس سب کے میں نے حاکم ہونے کی روٹی طلب نہ کی کیونکہ اِن لوگوں پر غلامی گران تھی۔