اور وہ اپنے بھائیوں اور سامریہ کے لشکر کے آگے یوں کہنے لگا کہ یہ کمزور یہودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا یہ اپنے گرد مورچہ بندی کر ینگے؟کیا وہ قربانی چڑئینگے ؟ کیا وہ ایک ہی دن میں سب کچھ کر چُکینگے ؟کیا وہ جلے ہوئے پتھروں کو کوڑے کے ڈھیروں میں نکالکر پھر نئے کر وینگے؟۔
اِسلئے میں نے شہر پناہ کے پیچھے کی جگہ کے سب سے نیچے حصوں میں جہاں جہاں کھلا تھالوگوں کو اپنی اپنی تلوار اور بر چھی اور کمان لئے ہوئے اُنکے گھرانوں کے مطابق بٹھادیا۔
تب میں دیکھکر اُٹھا اور اِمیروں اور حاکموں اور باقی لوگوں سے کہا کہ تم اُن سے مت ڈرو خداوند کو جو بُررگ اور مہیب ہے یاد کرو اور اپنے بھائیوں اور بیٹے بیٹیوں اور اپنی بیویوں اور گھروں کے لئے لڑو۔
اور اَیسا ہوا کہ اُس دن سے میرے آدھے نوکر کام میں لگ جاتے اور آدھے برچھیاں اور ڈھالیں اور کمانیں لئے اور بکتر پہنے رہتے تھے اور وہ جو حاکم تھے یہوداہ کے سارے خاندان کے پیچھے موجود رہتے تھے ۔
اور میں نے اُسی موقع پر لوگوں سے یہ بھی کہہ دیا تھا کہ ہر شخص اپنے نوکر کو لیکر یروشیلم میں رات کاٹا کرے تاکہ رات کو وہ ہمارے لئے پہرا دیا کریں اور دن کو کام کریں۔
سو نہ تو میں نہ میر ے بھائی نہ میرے نوکر اور نہ پہرے کے لوگ جو میرے پیرو تھے کبھی اپنے کپڑے اُتارتے تھے بلکہ ہر شخص اپنا ہتھیار لئے ہوئے پانی کے پاس جاتاتھا۔