اِسلئے کہ وہ روٹی اور پانی لیکر بنی اِسرائیل کے استقبال کو نہ نکلے بلکہ بلعام کو اُنکے خلاف اُجرت پر بُلایا تا کہ اُن پر لعنت کرے پر ہمارے خدا نے اُس لعنت کو برکت سے بدل دیا۔
اُسکے لئے ایک بڑی کوٹھری تیار کی تھی جہاں پہلے نذر کی قربانیاں اور لُبان اور برتن اور اناج کی اور مے کی اورتیل کی دہ یکیاں جو حکم کے مطابق لاویوں اور گانے والوں اور دربانوں کو دی جاتی تھیں اور کاہنوں کے لئے اُٹھائی ہوئی قربانیاں بھی رکھی جاتی تھیں۔
پر ان ایام میں میں یروشیلم میں نہ تھا کیونکہ شاہ بابل ارتخششتا کے بتیسویں برس میں بادشاہ کے پاس گیا تھا اور کچھ دنوں کے بعد میں نے بادشاہ سے رُخصت کی درخواست کی۔
اور میں نے سلمیاہ کاہن اور صدوق فقیہ اور لاویو ں میں سے فد ایاہ کو خزانوں کے خزانچی مقرر کیا اور حنان بن زکور بن متنیاہ اُنکے ساتھ تھا کیونکہ وہ دیانتدار مانے جاتے تھے اور اپنے بھائیوں میں بانٹ دینا انکا کام تھا۔
ان ہی دنوں میں میں نے یہوادہ میں بعض کو دیکھا جو سبت کے دن حوضوں میں پاؤں سے انگور کچل رہے تھے اور پولے لاکر اُنکو گدھوں پر لادتے تھے ۔اسی طرح مے اور انگور اور انجیر اور ہر قسم کے بو جھ سبت کو یروشیلم میں لاتے تھے اور جس دن وہ کھانے کی چیزیں بیچنے لگے میں نے انکوٹوکا۔
کیا تمہارے باپ دادا نے ایسا ہی نہیں کیا یہ کیا ہمارا خدا ہم پر اور اس شہر پر سب آفتیں نہیں لایا؟ تو بھی تم سبت کی بے حرمتی کرکے اِسرائیل پر زیادہ غضب لاتے ہو۔
سو جب سبت سے پہلے یروشیلم کے پھاٹکوں کے پاس اندھیرا ہونے لگا تو میں نے حکم دیا کہ پھاٹک بند کر دئے جائیں اور حکم دے دیا کہ جب تک سبت گذر نہ جائے وہ نہ کھلیں اور میں نے اپنے چند نوکروں کو پھاٹکوں پر رکھا کہ سبت کے دن کوئی بوجھ اندر آنے نہ پائے۔
تب میں نے اُ نکو ٹوکا اور اُن سے کہا کہ تم دیوار کے نزدیک کیوں ٹک جاتے ہو؟اگر پھر ایسا کیا تو میں تم کو گرفتار کر لونگا۔ اس وقت سے وہ سبت کو پھر نہ آئے۔
اور میں نے لاویوں کو حکم کیا کہ اپنے آپ کو پاک کریں اور سبت کے دن کی تقدیس کی غرض سے آکر پھاٹکوں کی رکھوالی کریں۔ اَے میرے خدا اِسے بھی میرے حق میں یا د کر اور اپنی بڑی ر حمت کے مطابق مجھ پر ترس کھا۔
سو میں نے اُن سے جھگڑا کر اُنکو لعنت کی اور اُن میں سے بعض کو مارا اور اُنکے بال نوچ ڈالے اور انکو خدا کی قسم کھلائی کہ تم اپنی بیٹیاں اُنکے بیٹوں کو نہ دینا اور نہ اپنے بیٹوں کے لئے اور نہ اپنے لئے اُنکی بیٹیاں لینا۔
کیا شاہِ اِسرائیل سُلیمان نے اِن باتوں سے گناہ نہیں کیا؟ اگر چہ اکثر قوموں میں اُسکی مانند کوئی بادشاہ نہ تھا اور وہ اپنے خدا کا پیارا تھا اور خدا نے اُسے سارے اِسرائیل کا بادشاہ بنایا تو بھی اجنبی عورتوں نے اُسے بھی گناہ میں پھنسایا۔